تیونس کے صدر قیس سعید نے ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد ملک میں جشن منایا جا رہا ہے۔
گزشتہ شام صدر قیس سعید کے اس اعلان کے بعد عوام کی بڑی تعداد اس فیصلے کا جشن منانے کے لیے حبیب بورقیبہ شاہراہ پر جمع ہوئی اور پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے صدارتی فیصلے کے حق میں نعرے بازی کی۔
واضح رہے کہ کئی ماہ تک پارلیمنٹ کو معطل رکھنے کے بعد صدر قیس سعید نے اپنا فیصلہ سنایا ہے جو بعد ازاں سرکاری گزٹ میں بھی شائع ہوا۔ آئین کے آرٹیکل 72 کی بنیاد پر فیصلے کو فوری طور پر نافذ العمل کیا جائے گا۔
صدر قیس سعید کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا فیصلہ ملک و قوم کے مفاد میں کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کو یرغمال بنانے اور ان کے خلاف بغاوت کی سازشیں ناکام بنانے کے بعد اٹھایا گیا یہ قدم اداروں کی مضبوطی اور استحکام کا باعث بنے گا۔
صدر قیس سعید نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد تیونس کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ یہ اقدامات آئین اور آرٹیکل 72 کی دفعات کی بنیاد پر ریاست اور اس کے اداروں اور عوام کے تحفظ کے لیے کیے گئے ہیں۔
تیونس کے آئین کے اس آرٹیکل کے تحت جمہوریہ کا صدر ریاست کا سربراہ ہے اور اس کے اتحاد کی علامت ہے جو ریاست کی آزادی اور تسلسل کی ضمانت دیتا ہے اور آئین کے احترام کو بھی یقینی بناتا ہے۔
صدر قیس سعید نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے ہر کسی کو خبردار کیا کہ جو بھی تشدد کا سہارا لینے کی کوشش کرے گا تو اس کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔