خام تیل سمیت ہائی اسپیڈ ڈیزل کی درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے کا امکان

اسلام آباد: تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پیش نظر حکومت مہنگائی کے دباؤ پر قابو پانے کے لیے خام تیل اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی ختم کر دے گی۔

باخبر حکومتی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ وزارت خزانہ اور پیٹرولیم، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، آئل ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اس تجویز کا جائزہ لے رہی ہیں۔

تاہم حکومت اس معاملے پر سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی کو بتدریج ختم کرنے کے بعد پیٹرولیم سیکٹر پر کسٹمز ڈیوٹی واحد ٹیکس رہ گیا ہے جبکہ معاملہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے آئندہ اجلاس میں اٹھایا جائے گا۔

مزید براں اس وقت کسٹم ڈیوٹی خام تیل اور ڈیزل اور پیٹرول سمیت تمام پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر 10 فیصد کی شرح سے لاگو ہوتی ہے جبکہ اہم بات یہ ہے کہ ملک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کے تحت چین سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی صفر ہے اور اسی لیے تیل کمپنیاں وہاں سے اپنی درآمدات کا بندوبست کرتی ہیں۔

اس کے ساتھ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر کمی اور 4 ماہ کے لیے منجمد کرنے کے اعلان کے بعد اس وقت حکومت خود پیٹرولیم مصنوعات پر قیمتوں کے فرق کے دعوؤں (پی ڈی سی) کی ادائیگی کررہی ہے۔

اسی اثنا میں وزیراعظم کے اعلان کے بعد سے عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 15 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔

تاہم عالمی تناظر میں دیکھا جائے، تو 16 مارچ کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 23 اور 34 روپے کا اضافہ ہونا چاہیے تھا لیکن اسے صرف مارچ کے مہینے کے دوران تیل کمپنیوں کو 32 ارب روپے کی ادائیگی کر کے جذب کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں