سندھ سے لمپی وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد سرحدی علاقوں میں بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں دوسرے صوبوں سے مویشی لانے پر پابندی لگادی گئی ہے جبکہ بلوچستان سے لمپی وائرس کا اب تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
محکمہ لائیواسٹاک بلوچستان کا کہنا ہے کہ بیماری کے پیش نظر صوبے بھر اسپرے مہم شروع کردی گئی ہے، ضروری نہیں ہے کہ جو وائرس جانور میں زندہ رہے وہ انسان کو بھی متاثر کرے۔
دوسری جانب ماہرین کہتے ہیں کہ لمپی وائرس نہ تو انسانوں میں منتقل ہوتا ہے نہ ہی انسانوں کو متاثر کرتا ہے۔
لمپی اسکن ڈیزیر ایک معتدی جلدی مرض ہے اور یہ وائرس گائے، بھینسوں اور دیگر مویشیوں کو خون چوسنے والے کیڑوں، مچھروں اور مکھی سے لگ سکتا ہے۔
اس مرض کے شکار جانور کی جلد پر تکلیف دہ پھوڑے اور زخم ہوجاتے ہیں، جانور کو بخار رہتا ہے، آنکھوں سے پانی آتا ہے، بھوک نہیں لگتی اور جانور چلنے پھرنے سے گریز کرتا ہے۔
اس وائرس میں مبتلا جانور کی تولیدی صلاحیت، دودھ کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے، جانوروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے جانوروں میں اس بیماری کی زیادہ علامات ظاہر نہیں ہوتیں تاہم یہ بعض کیسز میں جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔
سندھ کی عوام کو اس مویشیوں میں پھیلنے والے اس وائرس سے بچنے کے لئے چند دنوں تک گائے کے گوشت، دودھ، مکھن، اور دیگر اشیا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔
یہ پھیلنے والی بیماری ہے لہٰذا اس سے متاثرہ علاقوں میں گوشت، دودھ اور دیگر ڈیری مصنوعات کی قلت بھی ہوسکتی ہے۔