جو بائیڈن کا روسی صدر کو جنگی مجرم کہنا ناقابل قبول اور ناقابل معافی ہے، روس

امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ دنوں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو جنگی مجرم کہا تھا جس پر روس کی جانب سے شدید ردعمل میں کہا گیا ہے کہ یہ ناقابل قبول اور ناقابل معافی ہے۔

روسی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بیان ایک ایسے ملک کے صدر نے دیا ہے جس کے بموں سے دنیا میں لاکھوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ جب ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ کیا صدر پیوٹن جنگی مجرم ہیں تو پہلے اُنہوں نے کوئی جواب نہیں دیا لیکن جب صحافی نے ان سے دوبارہ یہی سوال کیا تو صدر بائیڈن نے کہا کہ اُن کے خیال میں وہ ایک جنگی مجرم ہیں۔

صدر بائیڈن نے اپنے بیان کی مزید کوئی وضاحت نہیں کی تاہم وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ صدر بائیڈن کا یہ بیان یوکرین میں ہسپتالوں سمیت دیگر شہری عمارات پر روسی میزائل حملوں کے پس منظر میں ہے۔

ترجمان جین ساکی نے مزید کہا کہ ایک آمر کی جانب سے دوسرے ملک میں جارحیت اور ہولناک حملوں کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں۔ ہسپتال تباہ ہورہے ہیں، حاملہ خواتین، صحافی اور دوسرے لوگ متاثر ہورہے ہیں۔ صدر بائیڈن نے دراصل ایک براہ راست سوال کا جواب دیا تھا۔

جین ساکی کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ خارجہ یوکرین میں روس کے حملوں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ آیا یہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں یا نہیں۔

روس نے امریکی صدر کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ صدر ولادیمیر پیوٹن کے پریس سیکرٹری دیمتری پیسکوف نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بیان ناقابل قبول اور ناقابل معافی ہے۔ یہ بیان ایک ایسے ملک کے صدر نے دیا ہے جس کے بموں سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں