پاکستان نے بھارت کا داسو حملے میں ملوث نہ ہونےکا بیان مضحکہ خیز قرار دے کر مسترد کردیا۔
ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزارت خارجہ کا داسو دہشت گرد حملے میں ملوث نہ ہونے کا مضحکہ خیز بیان دوٹوک طور پرمسترد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان متعدد مرتبہ یہ ناقابل تردید شواہد سامنے لاچکا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی، معاونت ومدد، سرپرستی اور سرمائے کی فراہمی میں بھی ملوث ہے۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ ہم گزشتہ برس عالمی برادری کو اس ضمن میں ٹھوس شواہد پر مبنی ڈوزیئر فراہم کرچکے ہیں، حال ہی میں لاہور حملے میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ثبوت بھی پیش کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید اور معلوم چہرہ کلبھوشن ہے جو مارچ 2016 میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ بھارت کا وطیرہ ہے کہ وہ ہمیشہ لفاظی، ابہام اور ایک نئے جھوٹ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتا ہے، بھارتی تردید اور جھوٹے بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 14 جولائی کو اپرکوہستان کے علاقے داسو میں پیش آنے والے واقعے میں دیامر بھاشا ڈیم کی سائٹ پر کام کرنے والے 9 چینی باشندوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے، ابتدائی طور پر واقعےکو حادثہ قرار دیا گیا تاہم بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے واقعے میں دھماکا خیز مواد کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔
دو روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں کہا تھاکہ اپرکوہستان کے علاقے داسو میں چینی انجینیئرز کی ہلاکت کے واقعے میں بھارتی اور افغان خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔