روسی افواج یوکرائن کے دارالحکومت کِیف پر حملہ آور ہو چکی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ کِیف پر مختلف اطراف سے حملہ کیا گیا ہے اور کیف میں لڑائی شروع ہوچکی ہے۔
یوکرائن کی نیوز ایجنسی انٹرفیکس کے مطابق کیف کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ شہر کی گلیوں میں لڑائی کا آغاز ہوگیا ہے جبکہ شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یوکرائن کے دارالحکومت کیف سے دھماکوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ میدان اسکوائر کے قریب ایک بڑے دھماکے کی آواز سنائی دی ہے اور ٹروئیشچینا سے بھی دھماکوں کی اطلاعات آ رہی ہیں۔
رات گئے یوکرائن کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بھی اپنے خطاب میں عوام کو متنبہ کیا تھا کہ روس آئندہ گھنٹوں میں دارالحکومت کِیف پر حملہ آور ہوگا۔
اُنہوں نے کہا کہ دشمن اپنے تمام وسائل استعمال کرکے ہماری مزاحمت توڑنے کی کوشش کرے گا مگر ہمیں ثابت قدم رہنا ہوگا، یوکرائن کے مستقبل کا فیصلہ ابھی اِسی وقت ہونے جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق کِیف شہر کے مرکز میں توپوں کے حملے واضح طور پر میلوں دور سے سنائی دیے ہیں۔ کیف انڈیپنڈنٹ کے مطابق شہر کے چڑیا گھر اور شلیاوکا کے علاقے میں گولہ باری کی اطلاعات ملی ہیں۔
یوکرائن میں اسٹیٹ اسپیشل سروس کے مطابق شہر کے علاقے ٹروئیشچینا میں سی ایچ پی 6 پاور اسٹیشن کے قریب فائرنگ کی آوازیں جاری ہیں۔ اس حملے کا مقصد شہر میں بجلی کی ترسیل کو متاثر کرنا ہوسکتا ہے۔
کیف کی ایک شاہراہ پر تباہ شدہ گاڑیاں اور آتشزدگی بھی دیکھی گئی ہے۔ ایک ایئر فیلڈ کے قریب فائرنگ کے تبادلے کی اطلاعات ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہاں روسی چھاتہ بردار دستے اُتر کر کیف کے مرکزی علاقوں کا رُخ کریں گے۔
دوسری جانب روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی افواج بغیر کسی مزاحمت کا سامنا کیے یوکرائن کے شہر ملیتوپول میں داخل ہوگئی ہیں۔
یوکرائن کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بھی اِس شہر میں شدید جھڑپ کا ذکر کیا تھا۔
یوکرائن کے جنوب مشرق میں کریمیا اور بحیرۂ ازوف کے قریب واقع ملیتوپول شہر میں تقریباً ایک لاکھ پچاس ہزار افراد کی آبادی ہے۔
اُدھر یوکرائن کی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ميكو لائف میں روسی فوجیوں کی پیش قدمی کو روک دیا ہے۔