پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی کی وجہ سے شہری پریشانی کا شکار
لاہور : پبلک بسوں کے کنٹریکٹ کو ختم ہوئے ڈھائی سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اس کے باوجود لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی تاحال نئی بسیں لانے میں ناکام ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ شہری ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
2019 میں لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے تحت شہر میں 10 روٹس پر چلنے والی بسیں کنٹریکٹ ختم ہونے پر بند ہو گئیں تھیں، ائیرپورٹ، ریلوے اسٹیشن سے شیخوپورہ اور جلو سے پکا میل کے درمیان 3 روٹس پر روزانہ 50 ہزار مسافر سفر کرتے تھے تاہم اب ان روٹس پر پبلک بسیں نہ ہونے کے باعث شہری خوار ہو رہے ہیں۔
لاہور میں چند ایک روٹس پر لوکل ویگنیں، موٹر سائیکل رکشہ اور چھوٹی بسیں چل رہی ہی جبکہ سپیڈو، میٹروبس اور اورنج ٹرین بھی پبلک ٹر انسپورٹ کی کمی کو پورا نہیں کر پا رہیں۔
شہری شکوہ کناں ہیں کہ لوکل ٹرانسپورٹ کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے، محکمہ ٹرانسپورٹ جلد پبلک بسیں چلائے تاکہ بند ہونے والے روٹس بحال ہو سکیں۔
دوسری جانب وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب محمد جہانزیب کا کہنا ہے کہ آلودگی سے پاک الیکٹریکل بسیں لانا چاہتے ہیں، رواں سال کے آخر تک الیکٹرک بسیں آنے سے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔