فواد چوہدری نے اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی میں پاکستان کا مستقبل اور نوجوان نسل کا کردار کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیوں نے قوموں کی معیشت میں اہم کردار ادا کی،تعلیم ، سائنس و ٹیکنالوجی اور آئی ٹی نے پاکستان کے مستقبل کا تعین کرنا ہے .
یونیورسٹیوں کی تعداد نہیں معیار پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ،آج پاکستان میں 270 یونیورسٹیاں ہیں .یونیورسٹیوں کو معیشت کے ساتھ جوڑنا ہو گا .
عدالتوں کو ٹیکنالوجی اور تعلیمی اداروں سے دور رہنا چاہیئے.
مذہب کی تشریح کا حق تنگ نظر لوگوں کے پاس چلا جائے گا تو معاشرہ تنزلی کا شکار ہو گا .
قومی اسمبلی گھریلو تشدد کا بل بل پاس نہیں کر سکا.
سعودی عرب اور ایران نے کم عمری کی شادی پر پابندی عائد کی اور پاکستان ابھی تک سوچ رہا ہے کہ کم عمری کی شادی کا بل پاس کرنا چاہیئے یا نہیں ،مذہب کی تشریح پڑھے لکھے لوگوں کو کرنے دینا چاہیئے .قائد اعظم اور علامہ اقبال پر کفر کے فتوے لگے
پاکستان کا بچائو قائد اعظم اور علامہ اقبال کے خیالات کی روشنی میں ہے
ہمارے حالات فیصلہ کراتے ہیں کہ ہم نے کیا فیصلہ کرنا ہے
افغانستان کی صورتحال ہماری وجہ سے پیدا نہیں ہوئی
یو ایس ایس آر نے ہم سے پوچھ کر حملہ نہیں کیا
نہ ہی امریکہ آج ہم سے پوچھ کر افغانستان سے گیا ہے
کابل میں ایسی حکومت چاہتے ہیں جس میں تمام جماعتیں ساتھ ہوں
طالبان اگر افغانستان میں قبضہ کرتے جارہے ہیں تو اس پر پاکستان سے سوال نہیں ہونا چاہیئے
2000 ارب ڈالر لگا کر فوج کھڑی کی گئی وہ پتوں کی طرح بکھر گئی
افغانستان کے جرنیلوں اور سیاستدانوں کے گھر، اثاثے اور بچے افغانستان سے باہر ہیں
وزیراعظم کا ویژن افغانستان میں ایسی حکومت ہے جس میں افغانستان کی تمام جماعتیں اور عوام شامل ہوں
افغان مہاجرین کیلئے پاکستان کی حکومت اور عوام نے دل بڑا کیا ہے
6000 طلبہ افغانستان کے پاکستان میں سکالرشپ پر تعلیم حاصل کررہے ہیں