نور مقدم قتل کیس کی فرانزک رپورٹ میں ہوشربا حقائق سامنے آئے ہیں. جرم ثابت ہوگیااور ڈی این اے بھی میچ کرگیا.
ذرائع کے مطابق پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی پولیس کو ارسال کی گئی فرانزک رپورٹ کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے قتل سے پہلے نورمقدم کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔
ملزم نے چاقو سے مقتولہ نور فاطمہ کی چھاتی پر متعدد وار کئے، کاٹا اور بیہمانہ تشدد کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سی ٹی وی کیمرہ فوٹیج میں نظر آنے والے افراد ملزم ظاہر جعفر اور مقتولہ نور مقدم ہی ہیں۔
ملزم ظاہر جعفر کا ڈی این اے اور فنگر پرنٹس بھی وقوعہ سے حاصل نمونوں سےمیچ کرگئے ہیں۔
قتل میں استعمال ہونے والے چاقو (جس سے نورمقدم کا گلہ کاٹا گیا) پر ملزم ظاہر جعفر کے فنگر پرنٹس بھی موجود ہیں۔
مقتولہ نور مقدم کا پوسٹ مارٹم قتل کے 12 گھنٹے بعد کیاگیا تھا۔