کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں بیشترکاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے تاہم ادویات اور طبی آلات بنانے والوں کی چاندی ہوگئی ۔
ایک نجی ادارے کی رپورٹ کےمطابق پاکستان کی فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے 2021 میں 521 ارب 25 کروڑ روپےکمائے ۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ 20 ارب روپے تک کما نے والی 6 فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے کورونا کے علاج میں استعمال ہونے والے 35 فیصد طبی آلات اور ادویات مارکیٹ میں ڈال کر 13 فیصد ترقی حاصل کی۔
ایک دواساز کمپنی نے وٹامنز اور کیلیشم والی گولیاں بنا کر 17 ارب روپے سے زائد کمائے۔
پھیپھڑوں کے امراض کے ماہرین کا کہنا ہےکہ کورونا وبا کے دوران قوت مدافعت بڑھانے والی ادویات اور وٹامنز کی گولیاں نایاب ہی رہیں اور مریض قلت کا شکوہ کرتے رہے۔
کورونا کے مریضوں اور ان کے لواحقین کا کہنا ہےکہ ادویات کی قلت اور ان کی قیمتوں میں اضافہ معمول بن چکا ہے، حکومت اس معاملے کا سختی سے نوٹس لے۔