کراچی کے شہریوں میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے کا رحجان کم ہونے لگا ہے۔محکمہ صحت سندھ کی بھی ماس ویکسینیشن سینٹرمیں عدم دلچسپی سامنے آنےلگی۔
کراچی کے ایکسپوسینٹر سمیت ڈاؤ یونی ورسٹی اوجھا کیمپس میں 10روزسےویکسینیشن کاعمل معطل ہے۔ سینٹرز کا عملہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر10 روزسے سراپا احتجاج ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث مزید کام کرنا دشوار ہوگیا ہے۔
یہاں کام کرنے والے ڈیٹا آپریٹر، ویکسینیٹرز سمیت آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے250 ملازمین ہڑتال پرہیں۔
مظاہرین نےمطالبہ کیا کہ تنخواہوں کے چیک اورکانٹریکٹ لیٹرزفراہم کئےجائیں۔
ادھروزیرصحت سندھ عذرا پیچوہو نے کہا کہ ماس ویکسینیشن سینٹرمحکمہ صحت سندھ کی ترجیح نہیں رہے اوراب ہم گھر گھر جا کر ویکسینیشن کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ادھرکراچی کی 54 فیصد آبادی نے اب تک ویکسینیشن نہیں کروائی ہے۔ کراچی کی صرف چھیالیس اعشاریہ چھ پانچ فیصد آبادی ہی ویکسین کروا سکی ہے۔ کراچی میں ایک اعشاریہ چاردو فیصد آبادی نے بوسٹر ڈوز لگوائی ہے۔
سندھ بھر میں مجموعی طور پر پینتالیس اعشاریہ چارچارفیصد آبادی نے ویکسین لگوائی ہے۔
سندھ بھر میں مجموعی طور پر صرف ایک اعشاریہ دوایک فیصد آبادی نے بوسٹر ڈوز لگوائی ہے اورضلع جنوبی ویکسینیشن کی شرح میں سب سے آگےرہا ہے.