وزیر آئی ٹی نے کرپٹو کرنسی پر پابندی کی مخالفت کر دی ہے۔
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے ہزاروں افراد وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے جمع کیے ، بلدیاتی انتخابات کے دوران بیلٹ باکس میں پتنگ ہی پتنگ نظر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک پاکستان میں دفتر قائم کرنے کے لیے تیار ہے ، خواہش ہے ٹوئٹر، فیس بک اور پب جی کے بھی پاکستان میں دفاتر کھولیں۔
امین الحق نے کہا کہ پاکستان میں اسمارٹ فونز کی تیاری انقلابی اقدام ہے۔
وزیر آئی ٹی امین الحق نے کرپٹو کرنسی پر پابندی کی مخالفت کر دی ہے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں کریپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی تھی۔ اس دوران ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں کرپٹو کرنسی پر پابندی کی سفارش کی گئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ لوگوں نے مختصر وقت میں پیسہ کمانے کیلئے ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کی، کرپٹو کرنسی غیر قانونی ہے اس کرنسی میں کاروبار کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، اجازت دینے سے فارن کرنسی اور غیر قانونی رقم بیرون ملک منتقل ہوسکتی ہے۔
کمیٹی نے بتایا تھا کہ حال ہی میں ایف آئی اے نے کریپٹو کرنسی اسکینڈل پکڑا ہے جب کہ چین ، بنگلادیش ، سعودی عرب، مصر، مراکش، ترکی سمیت 11 ممالک نے کریپٹو کرنسی پر پابندی عائد کررکھی ہے اور ان ممالک نے بیرون منی لانڈرنگ اورغیرملکی کرنسی باہر جانے کی خدشات کے پیش نظر پابندی عائد کررکھی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ ایسا کوئی میکنیزیم نہیں جس سے پتہ چلے کہ کاروبار کرنے کی شناخت ہوسکے، کاروبار کرنے والے کی شناخت اس وقت ممکن ہوگی جب کریپٹوکرنسی کاروبار کرنے والے کو لائسنس کا اجراء نہ ہو ، وزارت اطلاعات کو لائسنس کے اجراء کے لئے منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔
درخواست گزار وقار ذکاء نے کمیٹی کی رپورٹ سے اختلاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ کریپٹو کرنسی پر پابندی سے پاکستان عالمی مارکیٹ میں مقابلے سے باہر ہوجائے گا، کریپٹو کرنسی پر محض کمیٹی کی سفارشات پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پابندی سے عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی بلاک چین صنعت کو معاشی فائد نہیں ہوگا جب کہ والٹ سے فنڈ ریکوری فارنزک ماہرین کی مدد سے ممکن ہے۔