پیپلزپارٹی (پی پی) اور مسلم لیگ ن کے درمیان بیک ڈور رابطوں میں پیش رفت ہوئی ہے اور مرکز اور وفاق میں اِن ہاؤس تبدیلی کی پیشکش پر لیگی ارکان نے قیادت سے مشاورت کی مہلت مانگی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے رابطہ کار نےکہا ہے کہ اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے حکومتی اتحادی بھی تیار ہیں، حکومت اور اتحادیوں کے25 سے زائد ارکان قومی اسمبلی ساتھ دیں گے، پنجاب میں 31 ارکان اسمبلی ساتھ دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ن لیگ کومرکز اور پنجاب میں اعلیٰ عہدوں کی پیشکش کی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا ہےکہ ن لیگی رابطہ کاروں نے پیپلز پارٹی کی پیشکش پر مہلت مانگی ہے اور پیپلز پارٹی کے رابطہ کار کو جواب دیا ہے کہ قیادت سے مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔
خیال رہےکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے گذشتہ روز ہی ایک بار پھر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اوروزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانےکا مشورہ دیا تھا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں اگر سنجیدہ ہیں تو پہلے بزدار حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں اور بعد میں عمران خان کے خلاف، تو یہ حکومت گر جائے گی، عدم اعتماد کی تحریک کے لیے پیپلزپارٹی حاضر ہے۔