پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین داخلی اور خارجی خطرات سے دوچار اور بدترین عالمی تنہائی کا شکار ہے۔
اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پی ڈی ایم کا سرابراہی اجلاس ہوا، جس میں تمام جماعتوں کے قائدین، نواز شریف اور مریم نواز نے ویڈیو لنک کےذریعے شرکت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں مجموعی صورت حال، داخلی اور خارجی امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اتفاق کیا گیا کہ ملک اس وقت داخلی اور خارجی سنگین خطرات سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس جعلی حکومت کو ملک کے اندر اور باہر ہر محاذ پر مکمل طور پر ناکامی کا سامنا ہے، ملک کو داخلی مسائل کے ساتھ سنگین ترین خارجہ خطرات نے پاکستان کو اس وقت بدترین عالمی تنہائی کا شکار بنا دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ افغانستان میں رونما صورت حال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کو بیٹھنے کی اجازت دینے سے انکار سے ملک کا مفاد ہی تباہ نہیں ہوا بلکہ ملک کے وقار کو بھی تباہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم افغانستان کے حوالے سے بڑے واضح الفاظ میں حمایت کرتی ہے کہ افغان مسئلے کا حل فریقین کے باہمی مذاکرات اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی اور مستحکم افغانستان ہی پاکستان کو مطلوب ہے۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے قائدین نے بڑی تفصیل کے ساتھ داخلہ اور خارجہ حالات کا اظہار کیا اور اپنے خیالات اور خدشات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کے اندر موجود اپوزیشن کو اس بارے میں اعتماد میں لیا جائے کیونکہ پارلیمنٹ کا ایک بڑا حقیقی اور اہم حصہ ملک کو درپیش اس صورت حال سے آگاہ نہیں ہے، کیوں ان سےحقائق چھپائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس نے ملک میں بدترین مہنگائی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے، حکومت نے مہنگائی، بے روزگاری اور ظلم کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، عوام کا جینا دو بھر ہوچکا ہے، ظالمانہ ٹیکسوں اور آئی ایم ایف کے شرائط پوری کرنے کے لیے عوام کے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑا جا رہا ہے۔