اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ترکی کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے ترکی کے وزیر دفاع خلوصی آقار نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے ترک وفد کا خیر مقدم کیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور باہمی اعتماد ہے۔
وزیراعظم نے ترکی کے جنگلات میں آتشزدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ آفت سے نمٹنے میں ترکی کے ساتھ ہرممکن تعاون کے لیے تیار ہیں اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی مستقل حمایت پر ترکی کے شکرگزار ہیں۔
وزیر اعظم نے دوطرفہ دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہارکیا جبکہ ملاقات میں علاقائی ایشوز پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزیر اعظم نے افغان امن عمل پر بھی ترک وزیر دفاع کو پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ باہمی مذاکرات سے ہی سیاسی حل آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے اور امید ہے افغان رہنما آگے بڑھنے کے لیے ہم آہنگی کی اہمیت کو تسلیم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل آگے بڑھانے اور سیاسی حل کے لیےکوشش جاری رکھے گا۔
اس سے قبل ترک وزیر دفاع نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے بھی ملاقات کی۔ ترک وزیر دفاع نے ترک صدر کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی کو دورہ ترکی کا دعوت نامہ پیش کیا۔
ملاقات کے موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ترکی بین الاقوامی امور پر ہم خیال ہیں جبکہ اسلامی دنیا کو مختلف مسائل اور گھمبیر حالات کا سامنا ہے۔ پاکستان افغانستان میں طویل جنگ سے شدید متاثر ہوا ہے اور افغانستان میں قیام ِ امن کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کے فروغ کے لیے مخلصانہ کردار ادا کر رہا ہے اور پاکستان قبرص کے معاملے پر ترکی کی حمایت جاری رکھے گا۔
صدر مملکت نے مسئلہ کشمیر اور ایف اے ٹی ایف معاملے میں حمایت پر ترکی کا شکریہ ادا کیا۔
ترک وزیر دفاع نے کہا کہ ترکی مسئلہ جموں و کشمیر پر پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا اور فوجی تربیت سمیت دیگر دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔