اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں اور افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار مثبت رہا ہے۔ آج بھی دوحہ میں امن مذاکرات میں پاکستانی وفد شامل ہے۔
افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ افغانستان کےحالات کی ذمہ داری پاکستان پرڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے،افغانستان سے باہرایک طبقہ اسپائیلر کا کردار ادا کر رہا ہے ہم عالمی اتفاق رائے کا حصہ ہیں ہمارے مقاصد یکساں ہیں،خطےمیں کچھ قوتیں امن کے مخالف کام کررہی ہیں،ہمارا افغانستان میں کوئی فیورٹ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کے الزامات کے باوجود ہمارا رویہ مثبت ہے۔ یہ کہہ دینا کہ پاکستان نے ڈیڑھ انچ کی مسجد بنارکھی ہے یہ درست نہیں ہے۔ افغان امن عمل میں ہمارا کردار مثبت رہا ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں تشدد میں اضافے پر ہمیں تشویش ہے ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بازور بازو افغانستان میں مسلط ہو،ہم افغانستان کے معاملات میں مداخلت نہیں چاہتے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھارت کا رویہ افسوسناک تھا۔ عالمی برادری اور سلامتی کونسل کو اس کا نوٹس لینا چاہئے تھا،ہم سلامتی کونسل میں اپنا نکتہ نظرپیش کرنا چاہتے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے پابندیوں پر نظرثانی کے لیے بات جاری ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے روشن ڈیجیٹل اسکیم کا آغاز کیا۔ جولائی میں 2 ارب ڈالر سے زیادہ ترسیلات زر آئیں۔