پاکستان میں آج اقلیتوں کا قومی دن منایا جارہا ہے، یہ دن بانی پاکستان قائد اعظم کی 11 اگست 1947 کی تاریخ ساز تقریر کی یاد اور ان کے افکار کی روشنی میں منایا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آج سرکاری سطح پر اقلیتوں کا قومی دن منایا جا رہا ہے، یہ دن سنہ 2009 سے ہر سال 11 اگست کو منایا جاتا ہے۔
پاکستان میں اقلیتوں کا قومی دن 11 اگست سنہ 1947 میں کی جانے والی بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اس تقریر کی یاد میں منایا جاتا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا، آپ آزاد ہیں، آپ پاکستان کی ریاست میں اپنے مندروں، مسجدوں یا کسی بھی دوسری عبادت گاہ میں جانے کے لیے آزاد ہیں۔
قائد اعظم نے کہا تھا، آپ کسی بھی مذہب یا ذات سے تعلق رکھتے ہوں، کسی بھی عقیدے پر کاربند ہوں، کار سرکار سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
بانی پاکستان کی اسی تقریر کی یاد میں سنہ 2009 میں اقلیتوں کا قومی دن منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اقلیتوں کے قومی دن کے موقع پر صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان نے اپنے پیغامات میں کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ ریاست اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے گی اور زندگی کے ہر شعبے میں انہیں مساوی مواقع مہیا کرے گی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت پاکستان اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے مسلسل کوشاں اور سرگرم عمل ہے۔
وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے قومی کمیشن برائے اقلیت کو مکمل اختیار دیا ہے کہ وہ اقلیتوں کے حقوق کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ اقلیت برداری سے تعلق رکھنے والے ہمارے پارلیمانی ارکان، سول سرونٹس اور دیگر حکومتی اور غیر حکومتی اداروں میں کام کرنے والے افراد نہ صرف ریاست کی مجموعی بہتری میں اپنا مؤثر کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ ہمارے معاشرے کے تنوع کا بھی عکاس ہیں۔
خیال رہے کہ اس دن کو بطور قومی دن منانے کی تجویز سابق وزیر اقلیتی امور شباز بھٹی نے دی تھی جنہیں سنہ 2011 میں قاتلانہ حملے میں ہلاک کردیا گیا تھا
اسلام کے احکامات کے عین مطابق پاکستان میں اقلیتوں کو برابر حقوق حاصل ہیں
وزیراعظم نے کرتار پور راہداری کھول کر اقلیتوں کے حقوق کے علمبردار ہونے کا ثبوت دیا
پاکستان کی ترقی میں اقلیتوں کا کردار نمایاں اور اہم ہے، ہر مذہب اور فرقے کے افراد ملکی تعمیر میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔