منی بجٹ کی منظوری کے بعد متعدد اشیاءپر ٹیکس اور ڈیوٹیز کے استثنیٰ کو واپس لیا گیا ہے اور ٹیلی کام سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں نے بیلنس ری چارج پر اضافی ٹیکس لینے کا اعلان کر دیا ہے جس کی اطلاع صارفین کو ایس ایم ایس کے ذریعے دی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس وقت 100 روپے کے ری چارج پر 90.3 روپے کا بیلنس ملتا ہے مگر اب ایسا نہیں ہو گا کیونکہ صارفین کو ہر 100 روپے کے ری چارج پر 3.9 روپے کا اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہو گا اور اس طرح اب ہر 100 روپے کے ری چارج پر 90.9 کی بجائے 86.96 روپے کا بیلنس ملے گا۔
ذرائع کے مطابق اس کا اطلاق تمام سروسز یعنی جاز، یوفون، ٹیلی نار اور زونگ کے صارفین پر ہو گا اور ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے بیلنس میں کٹوتی کے بارے میں صارفین کو آگاہ کرنے کیلئے ایس ایم ایس بھی ارسال کئے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جولائی 2019ءتک 100 روپے کے ری چارج پر 76.9 روپے کا بیلنس ملتا تھا مگر سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد ٹیلی کام کمپنیوں نے آپریشنل اور سروسز فیس کی وصول روک دی تھی جس کے بعد صارفین کو 100 روپے کے ری چارج پر 90 روپے تک کا بیلنس ملنے لگا تھا۔