پسانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پراسیکیویشن پرکئی سوالات اٹھادئیے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر سے دوران سماعت مکالمہ میں کہاکہ نظر آرہا ہے کسی کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ آپ کےخلاف ایکشن ہونا چاہئیے۔
سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی ، جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے کہ اتنے بڑے کیس میں بڑی مچھلیوں کو کیسے بچا لیا گیا ، رؤف صدیقی و دیگر کی بریت کے خلاف ریاست نے اپیل دائر کیوں نہیں کی گئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو ملزمان ٹرائل کورٹ سے بری ہوئے ان کی بریت چیلنج کیوں نہ کی گئی۔ بریت کے خلاف اپیل نہیں دائر کرنی تھی تو ملزمان کے نام فہرست میں شامل کیوں کئے ؟
فاضل جج نے ریمارکس میں کہا کہ اصل ملزمان کے خلاف اپیل دائر نہ کرنے والوں کے خلاف اپیل دائر نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ سندھ ہائیکورٹ نے رینجرز پراسیکیوشن سے 3 ماہ میں جواب طلب کرلیا۔