انسانی حقوق کا عالمی دن، شیریں مزاری کا اہم پیغام جاری

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی جانب سے اہم پیغام جاری کیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ٹوئٹ پیغام میں شیریں مزایری نے لکھا کہ سب سے بڑا چیلنج جی وی بی، بچوں کے ساتھ بدسلوکی اور خواجہ سراؤں کو نشانہ بنانے سے روکنے کے لیے سماجی ذہنیت کو تبدیل کرنا ہے جو پہلے سے موجود قوانین کے باوجود ہوتا ہے۔

شیریں مزاری نے لکھا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہیں کہ ہمارے آئین میں جن حقوق کی ضمانت دی گئی ہے وہ ہر شہری اور خاص طور پر کمزوروں کے لیے تحفظ اور یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ یہ ایک مشکل راستہ ہے لیکن ہم قانون سازی کے خلا کو پُر کرنے اور قوانین کو نافذ کرنے کے ذریعے آگے بڑھ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ آج 10 دسمبر کو دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جارہا ہے، یہ دن 1948ء میں اقوام متحدہ میں منظورکردہ انسانی حقوق کے ایسے شاندار عالمی منشور کی یاد دلاتا ہے جسے یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس کا نام دیا گیا۔

یہ وہ زمانہ تھا جب دوسری جنگ عظیم کے اختتام کے بعد انسانیت لہولہان تھی، دنیا کے مختلف جنگ زدہ علاقوں میں انسانی حقوق کی پامالی عام بات بن چکی تھی۔

ایسے کڑے وقت اقوام متحدہ کے سامنے سب سے بڑا چیلنج انسانی حقوق کا تحفظ تھا ، اس حوالے سے 10 دسمبر 1948ء کو اقوام متحدہ کے 48ممبران ممالک نے پیرس میں عالمی منشور برائے انسانی حقوق (یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس)کی متفقہ طور پر منظوری کا عظیم الشان کارنامہ سرانجام دیا گیا۔

اقوامِ متحدہ کے تحت پہلی مرتبہ نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کا تعین کیا گیا بلکہ انسانی حقوق کی جامع تعریف بیان کرتے ہوئے تمام ممبران ممالک کیلئے یکساں اصول واضح کیے گئے۔

عالمی قرارداد کی مقبولیت کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسکے متن کا دنیا بھر میں تقریباً چارسو زبانوں میں ترجمہ کیا جاچکا ہے، جنگ عظیم دوئم کی تباہ کاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے جدید انسانی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی منفرد کاوش قرار دیاجاتا ہے۔

پاکستان کا شمار ان اولین 48ممالک میں کیا جاتا ہے جنہوں نے یونیورسل ڈیکلریشن پر دستخط کرکے انسانی حقوق کے تحفظ کا بیڑا اٹھایا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں