لاہور: شاہین شاہ آفریدی نے لاہور قلندرز کی کپتانی کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان سپرلیگ میں کپتانی کی آفر ہوئی تو اسے قبول کرلوں گا۔ کپتانی ایک اعزاز ہے، لاہور قلندرز کے لیے ہر میچ میں پرفارمنس دینے کی ہمیشہ کوشش کرتا ہوں۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں شاہین شاہ نے کہا کہ ورک لوڈ اتنا بڑا ایشو نہیں بلکہ خود کو فٹ رکھنے کے لیے سخت ٹریننگ کرنے کا عادی ہوں۔ ٹرینر بھی اس چیز کا بہت خیال رکھتا ہے اور کوویڈ میں ویسے ہی بہت محنت کرنا پڑ رہی ہے۔ بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں آرام بھی کیا۔
شاہین شاہ آفریدی نے واضح کیا کہ جارحانہ انداز سے بولنگ کرنا شوق ہے اور اگر انسان تگڑا ہو تو ہر قسم کی کنڈیشنز میں جارحانہ بولنگ کر سکتا ہے۔ تینوں فارمیٹ کی کرکٹ کے ہر لمحے کو انجوائے کر رہا ہوں۔ حسن علی کی موجودگی میں اچھی جوڑی بن گئی ہے ۔ حسن علی کے ساتھ پارٹنرشپ میں بولنگ کرنا اچھا لگتا ہے اور وہ زبردست فائٹر ہیں۔
وسیم اکرم کا زیادہ وکٹوں کا ریکارڈ توڑنے کے سوال پر شاہین آفریدی کا موقف تھا کہ کوشش ہوتی ہے کہ جب کپتان بال دے تو سو فی صد پرفارم کروں۔ اپنی پرفارمنس سے پاکستانی کی کامیابیوں میں کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں رہتا ہوں۔ بابر اعظم ہر کھلاڑی سے سو فی صد کارکردگی لینے کے لیے اعتماد دیتا ہے اور سپورٹ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں وکٹ لینے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے اور پہلے کی طرح دوسرے ٹیسٹ میں بھی اچھا کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔