صوبہ سندھ میں ڈینگی وائرس کے وار تاحال جاری ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سندھ میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 50 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
کراچی کے تمام اضلاع کے بعد حیدرآباد سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے جبکہ سندھ میں نومبر کے مہینے میں ڈینگی کے 1865 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسکے علاوہ کراچی ضلع شرقی سے 327، ضلع وسطی سے 304، ضلع کورنگی سے 247، ضلع جنوبی سے 166، ضلع ملیر سے 94 اور ضلع غربی سے 95 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ بھر میں ڈینگی کے باعث اب تک 23 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ رواں سال مارچ میں 1، مئی اور جون میں 1،1، اگست میں 3، ستمبر میں 7، اکتوبر میں 6 اور نومبر میں 4 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
ڈینگی بخار دنیا بھر میں مچھروں سے سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے اور یہ 4 اقسام کے ڈینگی وائرسز کا نتیجہ ہوتا ہے۔
ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 40 کروڑ افراد کو ڈینگی انفیکشنز کا سامنا ہوتا ہے جن میں سے 9 کروڑ 60 لاکھ افراد بیمار ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے ابھی کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے تو اپنے تحفظ کے لیے موسکیٹو ریپیلنٹس کا استعمال کرنا، گھر یا دفتر سے باہر ہو یا چار دیواری کے اندر، گھر سے آستینوں والی قمیض اور پیروں میں جرابیں پہننا ، گھر میں اے سی ہو تو اسے چلانا، کھڑکیاں اور دروازوں میں مچھروں کی آمد روکنا، اے سی نہیں تو مچھروں سے بچاؤ کے نیٹ استعمال کرنے سے ہی ڈینگی سے بچا جاسکتا ہے۔
اسی طرح مچھروں کی آبادی کم کرنے کے لیے ان کی افزائش کی روک تھام کی تدابیر پر عمل کریں جیسے پرانے ٹائروں، گلدان اور دیگر میں پانی اکٹھا نہ ہونے دیں۔