کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث او پی ڈیز اور ان ڈور سروسز بند ہونے سے مریض شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
ینگ ڈاکٹرز گرفتار ساتھی ڈاکٹروں کی رہائی اور ان کے خلا ف درج مقدمات کے خاتمےکے لیے ہڑتال پر ہیں جب کہ ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات میں سرکاری اسپتالوں میں طبی سہولتوں کی فراہمی بھی شامل ہے۔
بلوچستان میں ہڑتال پر بیٹھے ینگ ڈاکٹرز نے مطالبات کی منظوری کے لیے صوبائی حکومت کو دو روز کی مہلت دی تھی لیکن حکومت کی طرف سے کوئی پیشرفت نہ ہونے پر ینگ ڈاکٹرز آج ایمرجنسی سروسز بھی بند کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ عزیز جمالی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کو ہڑتال یا بائیکاٹ کا حق نہیں، ریڈ زون میں بیٹھے افراد کیخلاف پولیس نے کریک ڈاون کیا ، ان کے خلاف محکمانہ طور پر بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔