ملک کے مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ اور مذہبی قائدین نے رحیم یار خان کے نواح میں مندر میں توڑ پھوڑ اور املاک کو نقصان پہنچانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مجر مین کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان علماء کونسل کے مرکزی دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی سمیت دیگر علماء نے کہا ہے کہ اسلام امن ، سلامتی، رواداری اور محبت کا دین ہے۔ اسلام اور آئین پاکستان اقلیتوں کے مکمل حقوق کا محافظ ہے اور جس گروہ نے یہ فتنہ برپا کیا ہے اس نے اسلام ، مسلمانوںا ور پاکستان کو بدنام کیا ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ پاکستان میں رہنے والی اقلیتیوں کی عبادتگاہوں ، جان و مال ، عزت و آبرو کا تحفظ کرنا مسلمانوں اور ریاست پاکستان کی ذمہ داری ہے ۔ ایک ہندو بچے کی طرف سے لائبریری میں اگر پیشاب کیا گیا تھا تو اس بنیاد کے اوپر ہنگامہ برپا کرنا اور ہندو برادری کی عبادتگاہ کو توڑنا کسی بھی صورت اسلامی تعلیمات اور آئین پاکستان کے مطابق نہیں ہے ۔
وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس حوالے سے جو ایکشن لیا ہے وہ قابل ستائش ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ مجرم قانون کے مطابق اپنے انجام کو پہنچیں گے ۔ علماء و مشائخ نے کہا مندر پر حملہ کرنے والوں نے اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی مدد کی ہے ، عوام الناس اور علماء و مشائخ کو ایسے عناصر سے نہ صرف برأت کرنی چاہیے بلکہ ایسے عناصر کے خلاف ملک کے سلامتی کے اداروں اور پولیس کی بھرپور اعیانت کرنی چاہیے ۔ پاکستان علماء کونسل اور انٹرفیتھ ہارمنی کونسل کا وفد حافظ محمد طاہر محمو داشرفی کی سربراہی میں صادق آباد کا دورہ کرے گا اور ہندو برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرے گا۔