ڈینگی سے اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ پنجاب میں مزید دو افراد دم توڑ گئے، صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 83 ہوگئی، اسلام آباد سمیت ملک بھر میں نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی کی صورتحال بدستور خراب ہے۔ چوبیس گھنٹے کے دوران مزید 48 شہری شکار ہوگئے، مریضوں کی تعداد 4 ہزار 2 سو 47 ہوگئی۔ راولپنڈی میں مزید 54 افراد ڈینگی کے متاثر ہوئے۔
خیبرپختونخوا میں وائرس کے مزید 190 کیس سامنے آگئے۔ صوبہ بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 8 ہزار سے بڑھ گئی۔ چوبیس گھنٹے کے دوران پشاور میں سب سے زیادہ 145 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی، صوبے میں اب تک 9 اموات ہوچکی ہیں۔
ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ڈینگی پر قابو پانے کیلئے سرویلنس کو مزید موثر بنانے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سرویلنس کے ساتھ مریضوں کے علاج معالجے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے، ہسپتالوں میں ڈینگی بخار کے مریضوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ بخار کی دوائی کی دستیابی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے، بخار کی میڈیسن کی قلت کا کوئی جواز نہیں، ڈینگی کی وباء سے نمٹنے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، انسداد ڈینگی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔