پاکستان میں صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے علاقے بھونگ شریف میں ایک مندر پر مشتعل افراد کے حملے اور شدید توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آیا۔ جس کاوزیراعظم ہاؤس نے نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی مندر پر حملے کا ازخودنوٹس لے لیا ہے اور کیس کل ہی سماعت کیلئےمقرر کرلیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ درجنوں افراد ڈنڈوں، پتھروں اور اینٹوں کے ساتھ مندر کی کھڑکیوں، دروازوں اور وہاں موجود مورتیوں کو توڑ رہے تھے۔پولیس کے مطابق فوری طور پر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
ڈی پی او رحیم یار خان اسد سرفراز کے مطابق اس وقت صادق آباد کے علاقے بھونگ شریف میں ، صورتحال کنٹرول میں ہے اور یہاں کے مکینوں کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت واقعے کے حوالے سے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم آفس نے اس افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ متعلقہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور اس میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔شہباز گل نے کہا کہ پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل اجازت اور تحفظ فراہم کرتا ہے کہ وہ آزادانہ طریقے سے اپنی عبادات کر سکیں۔
It is very sad & unfortunate incident. PM office took notice of this untoward incident & directed district administration to probe the case & take strict action against the culprits.Pakistani constitution provides freedom & protection to minorities to perform their worship freely https://t.co/RuLOe69VSb
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) August 4, 2021
دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے واقعہ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے کیس کل بروز جمعہ کو سماعت کیلئے مقرر کر لیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب کو تحریری رپورٹ کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ پیٹرن ان چیف ہندو کونسل اور اقلیتی رہنما رمیش کمار کوبھی طلب کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ جس علاقے میں پیش آیا ہے وہاں ہندو برادری کے 80 مکانات اس مندر کے گرد ہی موجود ہیں۔ علاقے میں اکثریتی آبادی مسلمانوں کی ہے۔تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اس قسم کا کوئی واقعہ یہاں اس سے پہلے پیش نہیں آیا۔
بھونگ تھانے کے اے ایس آئی کے مطابق علاقے میں موجود ایک جیولر نے فیس بک پر ایک پوسٹ کی جس میں لکھا کہ ’یہاں مسلمان اور ہندو اکٹھے کھاتے ہیں انھیں اس سے روکا جائے۔‘ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد وہاں جھگڑا شروع ہو گیا اور یہاں قریب کچے کا علاقہ بھی ہے تو شرپسند عناصر بھی یہاں پہنچ گئے۔
پولیس اہلکار کے مطابق مقامی مندر میں مشتعل افراد نے توڑ پھوڑ کی اور پولیس جب موقع پر پہنچی تو اس پر بھی پتھراؤ کیا۔انھوں نے بتایا کہ ابھی واقعے کی ایف آئی آر تو درج نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی گرفتاری ہوئی ہے تاہم ابھی حالات کنٹرول میں ہے اور رینجرز بھی یہاں موجود ہے۔