اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا ویکسی نیشن میں کارکردگی دکھانے والے شہروں میں معمولات زندگی درجہ بدرجہ معمول پر لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 60 فیصد ویکسی نیشن والے شہروں سے پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا اور شہروں میں ویکسی نیشن کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ ویکسی نیشن میں کارکردگی دکھانے والے شہرں میں معمولات زندگی درجہ بدرجہ معمول پر لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اسلام آباد، منڈی بہاءالدین، گلگت اور میرپور کو 60 فیصد آبادی کو ویکسین لگانے پر بہترین شہر قرار دیا گیا ہے جب کہ 40 سے 60 فیصد آبادی کوویکسین لگانے پر راولپنڈی، اسکردو، ہنزہ، باغ، بھمبر، جہلم، پشاور، غذر اور کھرمنگ کو بھی ویکسین شدہ شہر قرار دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ دیگر شہروں میں 40 فیصد آبادی کی کم ویکسی نیشن کے باعث ویکسین کی شرح کم قرار دی گئی ہے۔
این سی او سی کا کہنا ہےکہ بہترین ویکسین شدہ شہروں میں اجتماعات اور شادی بیاہ میں نافذ پابندیاں ہٹادی گئی ہیں جب کہ ان شہروں میں اسپورٹس گراؤنڈز، تجارت، ان ڈور ڈائننگ اور کاروبار سے بھی پابندیاں اٹھالی گئی ہیں۔
این سی او سی کے مطابق بہترین ویکسین شدہ شہروں میں اندرون، بین الاضلاعی سفر میں مسافروں کی تعداد 100 فیصد کردی گئی ہے جب کہ کم ویکسین شدہ شہروں میں مسافروں کی تعداد کو 80 فیصد تک رکھا گیا ہے، کم ویکسین شدہ شہروں میں اجتماعات، شادی بیاہ اور اسپورٹس گراؤنڈز میں پابندیاں 15 نومبر تک رہیں گی، ان شہروں میں تجارت،کاروبار، ان ڈورڈائننگ، سنیما، جم، مزارات اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں پابندیاں رہیں گے۔
کم ویکسین شدہ شہروں میں عوامی اجتماعات بالترتیب 500 تا 300 تک برقرار رکھنےکا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ تمام سہولیات کا تسلسل مکمل ویکسین لگوانے اور ماسک کے لازمی استعمال سے مشروط ہے۔
این سی او سی کا کہنا ہےکہ 12 نومبر کو ہونے والے اجلاس میں فیصلوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔