صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہےکہ ویکسی نیشن نہ کرانے پر پابندیاں دوبارہ عائد ہوسکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور وزیر تعلیم پنجاب مراد راس کی مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی ہے۔
پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ 36 اضلاع میں بنائی گئی 4 ہزار ٹیمیں اسکولز میں جاکر ویکیسن لگائیں گی، ماسک پہننا اب بھی ضروری ہے، ویکسی نیشن کے بعد کورونا سے متاثر ہونے کی شدت کم ہوتی ہے۔
صوبائی وزیر صحت نے کہاکہ عوام کو کورونا ایس او پیز پر عمل کرنا ضروری ہے،اسپتالوں میں کورونا کے بیڈز 80 فیصد خالی ہیں، اب ہمارے لئے ڈینگی بہت بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے بتایاکہ جنوری سے اب تک 17 کیبنٹ کمیٹی کے اجلاس ہوئے،اگست سے ڈی ایچ اے اور کینٹ سے سب سے زیادہ ڈینگی کے کیسزز رپورٹ ہوئے، کینٹ کے علاقوں سے ڈینگی کی وباء پھیلی۔
صوبائی وزیر صحت نے کہاکہ ٹھنڈ بڑھنے سے ڈینگی مچھروں کی افزائش میں کمی آئے گئ، کورونا کے پہلے انفکیسن کے بعد قوت مدافعت بڑھ جاتی ہےلیکن دوسری بار ڈینگی میں مبتلا افراد کی قوت مدافعت بہت کم ہوجاتی ہے،امید ہے اگلے 15 روز میں ڈینگی کے کیسزز کم ہونا شروع ہو جائیں گے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ ڈینگی کے ایس او پیز میں بہتری لانے کی کوشش کی گئی، بروقت اقدامات نہ کیے جاتے تو ڈینگی کے حالات خراب ہوجاتے۔
انہون نے کہاکہ اس بار پنجاب میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، ڈبلیو ایچ او نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان پولیو کے خاتمے کی جانب گامزن ہے، کورونا کیخلاف جنگ کو پوری دنیا نے سراہا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے کہاکہ محکمہ صحت کیساتھ مل کر 12 سے 18 سال کے بچوں کی ویکسی نیشن شروع کررہے ہیں, 55 ہزار سرکاری اسکولز میں 12 سے 18 سال کے بچے 50 لاکھ بچے ہیں،99 فیصد اساتذہ ویکسینٹ ہوچکے ہیں۔
مراد راس نے کہاکہ 36 اضلاع میں 4 ہزار سے زائد ٹیمیں ہیں جو اسکول جاکر ویکیسن لگائے گئیں، 3 ہفتے میں یہ مہم اختتام پذیر ہوگی،13 لاکھ 30 ہزار بچوں کو کورونا سے بچاؤ کی ویکیسن لگا دی گئی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہاکہ اسکول جب بند ہوتے ہیں تو بچوں کی تعلیم کا خرج ہوتا ہے، ہمیں تعلیمی اداروں کی بندش سے بچنے کے لیے تمام بچوں کی ویکسی نیشن کرنی ہے۔