لاہور کی تاجر تنظیموں نے ہفتے میں 2 روز کاروباری بندش کو مسترد کرتے ہوئے نظرثانی کا مطالبہ کردیا، ہفتے میں دو کاروباری چھٹیوں سے ریٹیل مارکیٹس اور بازار بری طرح متاثر ہوں گے، ویکسیی نیشن کی بجائے معاشی نظام بند کرنا غیرمناسب ہے، دکانوں کے کرائے، اخراجات، تنخوایں، بلز ادائیگی کیلئے بھی اقدامات کرے، احتجاج پر مجبور نہ کرے۔
تفصیلات کے مطابق انجمن تاجران لاہور قائد اعظم گروپ اور تاجر تنظیموں نے این سی او سی کے فیصلوں کی روشنی میں 3 اگست سے لاک ڈاؤن پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہفتے میں 2 روز کاروباری بندش کو مسترد کرتے ہوئے نظرثانی کا مطالبہ کیا ھے.
سربراہ انجمن تاجران لاہور قائداعظم گروپ وقار احمد میاں نے کہا کہ این سی او سی کے نئے فیصلے سے کاروباری سرگرمیاں تباہ ہو جائیں گیں، ہفتے میں دوروز کاروباری بندش سے ریٹیل مارکیٹس اور بازار بری طرح متاثر ہوں گے۔
عمران بشیر نےکہا کہ حکومت نے اب تک ڈیہاڑی دار طبقے کے کئے کیا اقدامات کئے ہیں جوانہوں نے پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملک اعجاز ودیگر تاجروں نے کہا کہ ویکسین لگانے کی بجائے معاشی نظام بند کرنا غیرمناسب ہے۔ حکومت نے تاجروں کے اخراجات، کرایہ، تنخوایں، یوٹیلٹی بلز وغیرہ کو پورا کرنے کیلئے کیا اقدامات کئے ہیں۔ ہفتے میں دو چھٹیاں تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
تاجر رہنماؤں نے مزید کہا کہ کاروبار بند کرنے کی بجائے مارکیٹوں میں ویکسین لگانے کے کیمپ لگائے جائیںجس سے جلد از جلد اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائی جائے. سینئر نائب انجمن تاجران لاہور قائداعظم گروپ نے کہا کہ بیماری ختم کرنی ہے لوگوں کو بےروزگار نہیں کرنا چاہیے۔ یاد رہے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے آج اعلان کیا کہ کاروبارہفتے میں دو دن بند، دکانیں رات8 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی، اِنڈورڈائننگ بند کردی گئی، پبلک ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد مسافروں کی اجازت ہوگی، دفاترمیں بھی 50 فیصدعملہ کام کرےگا، نئی پابندیوں کا اطلاق 3اگست سے 31 اگست تک ہوگا۔
Load/Hide Comments