پاکستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ کے فاسٹ بولر حسن علی کا کہنا ہے کہ بھارت کو ہی نہیں نیوزی لینڈ کو بھی ہرانا ہے، دونوں میچز بڑے اہم ہیں، پلان کر کے جائیں گے میچز کو آسان نہیں لیں گے۔
کرکٹر حسن علی نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ میگا ایونٹ کے آغاز میں ہی پاکستان ٹیم کے دونوں میچز بڑے اہم ہیں، بھارت کے خلاف میچ کی شہرت تو ہمیشہ ہوتی ہے اب نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے بھی بہت چرچے ہیں، نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کا دورہ ختم کر کے گئی ہے، بھارت کے خلاف جیت کے ساتھ میگا ایونٹ کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو بھی ہرائیں گے، رزلٹ ہمارے ہاتھ میں نہیں لیکن کوشش ہمارے ہاتھ میں ہے جو ہم کریں گے، ہر میچ کا دباؤ ہوتا ہے، پروفیشنل ہیں دباؤ سے نکلنا جانتے ہیں، متحدہ عرب امارات میں سلو پچز ہوتی ہیں لو اسکورنگ میچز ہوں گے، 170 تک اسکور بن جاتا ہے اس دوران میرا رول سادہ سا ہے کہ رنز روکنے اور وکٹیں لینا ہے۔
فاسٹ بولر حسن علی نے میگا ایونٹ سے پہلے کوچز کی تبدیلی کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ورنن فلینڈر سے ملاقات ہوئی ہے اگرچہ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی زیادہ نہیں کھیلی لیکن وہ اچھے بولر ہیں، میگا ایونٹ سے پہلے تبدیلی نہیں ہونی چاہیئے تھی، وقار یونس کو ہونا چاہیئے تھا لیکن مینجمنٹ کی تبدیلی ہمارے ہاتھ میں نہیں یہ بدقسمتی ہے، میں نے وقار یونس سے بہت سیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ہمارے پاس وقت ہے کوشش ہو گی کہ جہاں کام کی ضرورت ہے کریں گے، تاخیر سے تبدیلیوں کی وجہ سے فرق نہیں پڑے گا ہمارا اچھا کمبی نیشن بنے گا، ٹیم میں سینئرز کا کردار بڑا اہم ہوتا ہے بہت اچھا ہے کہ ہمارے پاس تین چار بڑے کھلاڑی ہیں، مجھے یقین ہے کہ ہم اچھا کھیل کر ٹرافی جیتیں گے میں نے جیت کا دعویٰ نہیں کیا لیکن ہم پوری کوشش کر کے ٹرافی جیتیں گے۔