بلڈ شوگر کی بےقابو سطح ذیابیطس کے مریضوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے، صحت مند غذا قدرتی طور پر بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور کچھ چائے خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو مشروبات پینے سے پرہیز کرنا چاہیے اور پھلوں کے جوسز سے بھی پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ پھلوں میں قدرتی چینی ہوتی ہے اور جب ہم کسی بھی پھل کا جوس بناتے ہیں تو ہمیں زیادہ پھلوں کی ضرورت ہوتی ہے جس کا مطلب زیادہ چینی ہے۔ لہٰذا مشورہ دیا جاتا ہے کہ پھل کھائیں اور جوس سے پرہیز کریں۔
یہاں کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو آپ چند مخصوص چائے کو اپنی غذا میں شامل کرسکتے ہیں کیونکہ اِس سے آپ کی بلڈ شوگر کی سطح بھی برقرار رہے گی اور آپ تندرست بھی رہیں گے، آئیے جانتے ہیں کہ کون کونسی چائے ہیں جو ذیابطیس کے مریضوں کے لیے مفید سمجھی جاتی ہیں۔
ایک کپ گرم چائے آپ کئی حوالوں سے اپنے اندر بہتری محسوس کرسکتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ چائے کی صحیح قسم پینے سے انسولین کی سطح ٹھیک رکھنے میں بھی مدد مل سکتی ہے اور جسم میں موجود خون میں گلوکوز کی سطح نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے۔ ایسی کئی جڑی بوٹیوں والی چائے ہیں جو قدرتی طور پر ذیابیطس کے نظام میں مدد دیتی ہیں۔
صحیح قسم کی خوراک اور ورزش کے ساتھ ساتھ سادہ سی چائے میں ایسے اجزاء شامل کئے جاتے ہیں جو آپ کو اپنے گھر میں آسانی سے مل سکتے ہیں ، آپ آسانی سے انھیں تیار کرسکتے ہیں اور اپنی صحت کو فطری انداز میں بہتر بنا سکتے ہیں۔
سبز چائے
روزانہ سبز چائے پینے سے جسم میں سوزش اور خلیوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔ یہ چائے اینٹی آکسیڈینٹس کی موجودگی کی وجہ سے انسولین کی سطح کو سنبھالنے میں مدد دیتی ہے ۔ تحقیقی مطالعات کے مطابق سبز چائے میں موجود بائیوایکٹو کے اجزاء اپیگیلو کاٹیکن گالیٹ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
گلوکوز جسم کے خلیوں میں جذب کرنے کا باعث بنتی ہے جو کہ جسم میں شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ سبز چائے دن میں دو بار پینے سے وزن بھی قابو میں آسکتا ہیاور نہار منہ شوگر کی سطح بھی کم کرتی ہے۔ سبز چائے پینے والے ایک نیا تجربہ کریں ،ا س میںایک چٹکی جائفل بھی شامل کر لیں۔ اس سے وزن میں نمایاں کمی ہوگی اور نیند بھی پرسکون طور پر آئے گی۔
گل خیرو کی چائے
اگر آپ شوخ و شنگاور میٹھے پھولوں کی چائے پینے کے شوقین ہیں۔ پھر گل خیرو (Hibiscus ) کی مزیدار چائے آپ کے لیے بہترین ہے۔ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ اس چائے کے قدرتی اجزائبھی شوگر کی سطح کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
گل خیرو پولی فینولز، اینٹی آکسیڈنٹس جیسے نامیاتی تیزاب اور انتھوسیانینز سے بھرپور ہے۔ یہ اجزا سوجن کو کم کرنے، انسولین کی مزاحمت کو بہتر بنانے ، بلڈ شوگر کو معمول پر لانے اور بلڈ پریشر بھی کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
قہوہ
سادہکالی چائے انسولین کی سطح کو قدرتی طور پر بہتر رکھنے میں مدد کرتی ہے کیونکہ کالی چائے میں خاص ایسے اجزاء تھیفلیوین اور تھوروبیجینز شامل ہوتے ہیں جو اینٹی سوزش، اینٹی آکسیڈنٹ اور جسم میں گلوکوز کی سطح کو کم کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق دو سے تین کپ کالی چائے پینے سے انسولین رطوبت کو بہتر خارج کرنے میں مدد کرتی ہے۔ مزید یہ کہ قدرتی طور پر شوگر کی سطح کو بہتر بناتی ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اس چائے کے اجزاء میں چینی شامل نہ کریں۔
دارچینی کی چائے
اس چائے کا منفرد میٹھا اور مصالحہ دار ذائقہ لاجواب ہے لیکن اس چائے میں اینٹی آکسیڈنٹ کی خصوصیات ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ اس کے علاوہ دارچینی کی چائے یا جڑی بوٹیوں کی چائے میں اس کا ایک ٹکڑا شامل کرنے سے موٹاپا بھی کم کیا جا سکتا ہے، اس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے، ٹرائی گلیسیرائڈز بھی کم ہوتا ہے۔ یہ چائے شوگر کی سطح کو مزید کم کرتی ہے۔ یہ چائے انسولین کی سینسیٹویٹی اور دل کی بیماری اور اٹیک کے امکانات کو کم کرتی ہے۔
گل بابونہ چائے
گل بابونہ کی چائے نیند میں بہترین لاتی ہے۔ آپ کو یہ بھی جان لینا چاہیے کہ روزمرہ کی زندگی میں اس چائے کو شامل کرنے سے انسولین کی سطح بہتر ہو جاتی ہے۔ کیونکہ اس میں کسیلی، سوزش، شفا اور اینٹی آکسیڈنٹ کی خصوصیات شامل ہیں۔
اگر آپ روزانہ دو سے تین کپ بابونہ کی چائے پیتے ہیں تو یہ شوگر کی سطح کو کم کر سکتی ہے اور آکسی ڈیٹو سٹریس کو بھی کم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ میٹابولزم، آنتوں کو بہتر بنانے اور وزن کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
تحریر: سندس رانا