ویکسی نیشن ریکارڈ میں نواز شریف کانام ایک بار پھر ڈال دیا گیا ہے۔
نواز شریف کی سائنو ویک کے بعد کین سائنو کی سنگل ڈوز کی انٹری کی گئی ہے۔ نواز شریف کا ویکسی نیشن اسٹیٹس کی تصدیق بھی کرلی گئی ہے۔
نوازشریف کی کین سائنو سنگل ڈوز ویکسی نیشن کی انٹری 3اکتوبرکو نارووال پبلک اسکول میں ہوئی۔ محکمہ صحت پنجاب نے نواز شریف کی جعلی انٹری کو شرارت قرار دے دیا
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی جعلی انٹری کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ نواز شریف کی جعلی انٹری پر ایف آئی سے رابطہ کر رہے ہیں،
پہلی بار نوازشریف کی کورونا اویکسینیشن کی انٹری 22 ستمبر کو لاہور کے اسپتال میں ہوئی تھی۔ ان کے شناختی کارڈ پر جعلی اندراج نادرا کے پورٹل پر اپ لوڈ ہو گیا تھا، اندراج میں نوازشریف کو سائنوویک کی پہلی خوراک لگائی گئی تھی۔
یاد رہے کہ پہلی بار سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ویکسینیشن کی جعلی انٹری کرنے والے دو ملازمین کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔پولیس کا کہنا تھا کہ جس شخص کے کہنے پر انٹری کی گئی وہ پاکستان میں نہیں ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں کوررونا ویکسینشن کا ڈیٹا چوکیدار اور وارڈ بوائے گزشتہ کئی ماہ سے کر رہے تھے۔
میڈیا کے ساتھ شیئر کی گئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ویکسینیشن سینٹر کے چار ملازمین نے تسلیم کیا ہے کہ انھوں نے نوازشریف کا ڈیٹا رجسٹر کیا۔ رپورٹ کے مطابق اسپتال میں عملے کی نگرانی کا فقدان تھا جس کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا۔