کراچی: کمشنر کراچی نوید احمد شیخ نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی سفارشات پر دفعہ 144(6) نافذ کرتے ہوئے نالوں اوراطراف میں کچرا پھینکنے پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے تمام کچراچننے والے یا کوئی بھی فرد جو نالوں یا اطراف میں کچرا پھینکیں گے انکے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے۔
کمشنر کراچی کی جانب سے سکریٹری سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی سفارشات پر نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیس۔ ایک سروے کے مطابق کراچی کے تین بڑے نالے محمودآباد نالہ، گجر نالہ، اورنگی نالہ اور دیگر چھوٹے بڑے نالوں کے اطراف کچرا چننے والوں کے تقریباً سو سے زائد گروہ موجودہیں جو کچرے سے کام کی اشیاء نکال کر باقی کچرا نالوں میں پھینک کر چوک کر دیتے ہیں جس سے بارش میں یہ نالے اوورفلو ہوتے ہیں اور پانی آبادیوں میں داخل ہوجا تھا ہے۔ سندھ حکومت ہر سال نالے صاف کرتی ہے لیکن ہر سال کچرا نالوں میں پھینکنے کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔ لہذا متوقع بارش کے پیش نظر پہلے سے اقدامات کرتے ہوئے کچرا پھینکنے پر28 ستمبرتک مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔
کمشنر کراچی نے نوٹیفیکیشن میں تمام ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو ایسے افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی ہدایت کردی ہے۔ اس سلسلے میں شہریوں سے بھی اپیل ہے کہ سندھ حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے نالوں و اطراف اور جگہ جگہ کچرا پھینکنے سے گریز کریں اورایسے لوگوں کی نشاندہی بھی کریں جو شہر کو نقصان پہنچارہے ہیں۔