سوات کے ضلع مالم جبہ سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم نے نابینا ، ضعیف اور بوڑھے افراد کے لیے اسمارٹ جوتا تیار کرلیا ہے۔
یہ اسمارٹ جوتا راستے میں آنے والی کسی بھی قسم کی رکاوٹ کے بارے میں خبردار کرسکتا ہے اور معذور افراد کو ان کی روزمرّہ زندگی میں محفوظ رکھ سکتا ہے۔
طالب علم کے مطابق یہ جوتا 120 سینٹی میٹر تک کے فاصلے میں کسی بھی رکاوٹ کےبارے میں صارف کو وائبریشن اور آواز کےذریعےپہلے سے آگاہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے نابینا افراد کے لیےاس جوتے میں ٹرانسمیشنز لگائے اور اس کی بیٹری سولر سسٹم سے چارج کی جا سکتی ہے۔
طالب علم کا اپنے اس نئے اسمارٹ جوتے کے بارے میں مزید کہنا ہے کہ’ اس نے پہلے بھی کئی پروجیکٹس پر کام کیا ، لیکن وسائل کی کمی اور حکومت کی طرف سے تعاون نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنی اس فیلڈ میں ترقی نہیں کر سکتا۔‘
طالب علم نےمحفوظ مستقبل کے لیے ہائی سیکورٹی پاور ہوم سمیت دیگر منصوبوں پر کام کرنے کی امید بھی ظاہر کی۔
اس کے علاوہ طالب علم نےحکومت اور اعلیٰ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ مالی طور پران کی مدد کریں تاکہ وہ پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر نام روشن کرسکیں ۔