لاہور ہائیکورٹ نے قومی پرچم کی حرمت کے حوالے سے قواعد و ضوابط پر مبنی فیصلہ جاری کر دیا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے سدرہ سحر کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ قومی پرچم میں گہرا سبز حصہ تین چوتھائی جبکہ سفید حصہ ایک چوتھائی ہو جب کہ قومی پرچم کو دیگر رنگوں ،بدنما پورٹریٹ یا کارٹون کی شکل میں ہرگز چھاپا نہ جائے۔
عدالت نے حکم دیا کہ قومی پرچم کے اوپر کچھ لکھا نہ جائے جب کہ پرچم لہراتے اور اتارتے وقت سب کھڑے ہو کر سلامی دیں،قومی پرچم اندھیرے میں لہرایا نہ جائے۔
فیصلے کے مطابق قومی پرچم زمین پر نہ گرنے دیا جائے ،یہ پاوں کے نیچے ہرگز نہ آئے، پرچم ایسی جگہ نہ لہرایا جائے جہاں گندا ہونے کا خدشہ ہو۔ قومی پرچم کو نذر آتش نہ کیا جائے اوراسے قبر میں دفن نہ کیا جائے۔
عدالت نے کہا ہے کہ قومی پرچم کی بے حرمتی پر آئین میں 3 سال قیدکی سزا مقرر ہے۔ رنگ برنگ جھنڈیوں، پاجامے اور کارٹون نما کھلونوں پر پاکستانی پرچم کے عکس ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا، پرچم کی مختلف رنگوں میں اشاعت یقینی طورپر بے حرمتی کے زمرے میں آتی ہے۔
مزید کہا گیا کہ لباس پر قومی پرچم کی اشاعت اس کی تکریم کے خلاف ہے۔