گلگت: ایک نوجوان لڑکی سمیت ایک ہی خاندان کے 3 افراد پر مشتمل ٹیم نے گلگت بلتستان کے ضلع شگر میں 6 ہزار 400 میٹر بلند خسر گنگ چوٹی سر لی۔
ذرائع کے مطابق مطابق 15 سالہ کوہ پیما آمنہ شگری نے اپنے والد شرافت علی خواجہ اور بھائی احمد علی کے ہمراہ 27 اگست کو بغیر کسی اسپانسر (مالی اعانت) کے مہم کا آغاز کیا تھا۔
بلتستان ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن نے تصدیق کی کہ اہل خانہ نے چوٹی کی بلند ترین سطح پر پاکستانی پرچم لہرایا۔
جس کے بعد آمنہ شگر سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون کوہ پیما بن گئیں جنہوں نے چوٹی سر کی ہو۔
خاندانی ذرائع کے مطابق آمنہ اور ان کے بھائی نے زندگی میں پہلی بار چوٹی سر کی ہے لیکن ان کے والد ایک تجربہ کار کوہ پیما ہیں جنہوں نے ماضی میں بہت سی چوٹیاں سر کی تھیں۔
آمنہ اور ان کے بھائی نے چوٹی سر کرنے کی تربیت اپنے والد سے حاصل کی ہے۔
کامیابی سے چوٹی سر کرنے کے بعد ہفتے کو کوہ پیما خاندان واپس شگر پہنچا جہاں مقامی افراد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا بعد ازاں انہیں ریلی کی صورت میں ان کے آبائی گاؤں حیدرآباد لے جایا گیا۔
آمنہ شگری نے کہا کہ انہوں نے اس کامیابی کو قومی ہیرو محمد علی سدپارہ کے نام کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کا دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے-ٹو پر قومی پرچم لہرانے کا ارادہ ہے۔