گوجرانوالا میں وین میں گیس سلنڈر پھٹنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی جس میں تین بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 4 افراد بھی شامل ہیں۔
بدقسمت وین راولپنڈی سے گوجرانوالا جا رہی تھی، منزل پر پہنچنے سے قبل راہوالی کے قریب وین کو منی ٹرک نے ٹکر ماری جس سے وین کے پچھلے حصے میں موجود گیس سلنڈر پھٹ گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے پوری وین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
گوجرانوالا میں پیش آنے والے دلخراش واقعے میں آگ مانسہرہ کے ایک ہی خاندان کے 4 افراد کو نگل گئی، ماؤں کی گودیں اجڑ گئیں اور تین معصوم پھول مرجھا گئے۔
وین حادثے کے زخمی 7 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ جاں بحق 10 افراد میں سے 6 کی شناخت ہو گئی ہے۔
حادثے کے بعد دونوں گاڑیوں کے ڈرائیور فرار ہو گئے جنہیں اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا تاہم مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور فرار ڈرائیورز کی تلاش جاری ہے۔
وین میں غیر معیاری سلنڈر استعمال کیا گی.
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سانحہ گوجرانوالا پر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ویگن میں سلنڈر لگاتے وقت احتیاطی تدابیر نظر انداز کی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمرشل گاڑیوں میں ایل پی جی اور سی این جی کے استعمال پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود وین میں غیر معیاری سلنڈر استعمال کیا گیا اور سلنڈر لگاتے وقت حفاظتی انتظامات بھی بروئے کار نہیں لائے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے 5 سالوں کے دوران سلنڈر دھماکوں میں تقریبا 7 ہزار جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
اوگرا نے کمرشل گاڑیوں کو سرٹیفکیٹ دینے کا عمل شفاف بنانے اور کمرشل گاڑیوں میں ایل پی جی و سی این جی کے استعمال پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کروانے کی سفارش بھی کی ہے۔