نامعلوم افراد نے صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں عالمی ریکارڈ قائم کرنے کے لیے لگائے گئے سینکڑوں پودوں کو نقصان پہنچادیا۔
ذرائع کے مطابق پارکس اینڈ ہورٹی کلچر اتھارٹی ( پی ایچ اے) نے مشتبہ شخص کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سے قبل پیر (16 اگست ) کو پولیس نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رکنِ صوبائی اسمبلی کے خلاف پودا چھیننے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
چیئرمین پی ایچ اے، ایس اے حمید نے نجی نیوز چینل کو بتایا کہ حال ہی میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر 40 سیکنڈز میں 52 ہزار پودے لگانے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ بلاکس میں نامعلوم افراد نے پودوں کو کاٹ دیا ہے۔
ایس اے حمید نے کہا کہ ان عناصر کی شناخت ہوگئی ہے اور اب ان پودوں کی جگہ نئے پودے لگائے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پودے کو نقصان پہنچانا ایک جرم ہے جس کی سزا پہلی مرتبہ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کے لیے 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 6 ماہ قید ہے جبکہ اسے دہرانے والے کے لیے 10 لاکھ روپے جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا ہے۔
چیئرمین پی ایچ اے نے کہا کہ ان تمام پودوں کو دن میں 2 مرتبہ پانی دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایچ اے کا عملہ عالمی ریکارڈ کے لیے لگائے گئے پودوں کی دیکھ بھال کے لیے دن رات کام کررہا ہے۔
ایس اے حمید نے بتایا کہ اس ضمن میں عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں تاکہ لگائے پھلدار پودے بڑھ کر درخت بن سکیں۔
خیال رہے کہ یہ پودے 12 اگست کو جی ٹی روڈ پر قائم گرین بیلٹ پر منعقد کی گئی شجرکاری مہم کے تحت لگائے گئے جس میں 12ہزار طلبہ اور 5 ہزار اساتذہ نے حصہ لیا تھا۔
یہ ریکارڈ صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت قائم کیا گیا تھا میں سرکاری اسکولوں کے طلبہ نے حصہ لیا تھا۔