کراچی: گلوبل ساکر وینچرز(جی ایس وی) اور این ای ڈی یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (این ای ڈی) کے درمیان ایک 10سالہ معاہدہ طے پایا ہے جس کا مقصدپاکستان میں پہلا ساکر سٹی اسٹیڈیم (Soccer City Stadium)تعمیر کرنا ہے۔
پاکستان میں اس معیارکے ساکر اسٹیڈیم کی تعمیر کا شدت سے انتظار کیا جا رہا تھا اور اب سنہ 2022ء میں،اس امتیازی علامت کی تعمیرکے آغاز کے ساتھ ہی تمام افواہوں کا خاتمہ ہو جائے گا جس کے لیے گلوبل ساکر وینچرز اور این ای ڈی یونیورسٹی کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے۔اس جدید ترین اسٹیڈیم کا ڈیزائن ایک جرمن فرم نے تیار کیا ہے جس کے مطابق،گلوبل ساکر وینچرز، روشنیوں کے شہر کراچی سے فٹبال انفرااسٹرکچر کے پروجیکٹس کا ایک نیاسلسلہ شروع کرے گا۔
کھیل کے اس نئے میدان کی تعمیر پر 12 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جو کراچی میں ایک منفردو ممتاز علامت کے طور پر نظر آئے گا۔اس میں نہ صرف فیفا کے بین الاقوامی معیار کے مطابق سہولتیں مہیا ہوں گی بلکہ یہ فٹبال کے کھلاڑیوں اور مداحوں کو ایک یادگار تجربہ فراہم کرنے کے ساتھ مختلف برانڈز کو مارکیٹنگ اور ٹیکنالوجی کے مواقع بھی دستیاب کریگا، جو اس سے قبل پاکستانی اسپورٹس میں کبھی پیش نہیں کیے گئے۔
ساکر سٹی کا تصور نوجوانوں کے دل کی آواز ہے جوامریکا میں کالج فٹبال ڈیویلپمنٹ ماڈل کی طرز پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ گلوبل ساکر وینچرز کا فلسفہ درست عمر میں کھلاڑیوں کی نشاندہی کرنا اوراْنھیں تیار کرنا ہے۔ پاکستانی والدین میں تعلیم کو ترجیح حاصل ہے اس لیے یہاں کے کھلاڑیوں کو فٹبال کی میدان میں اور میدان سے باہرکیرئیر کے متبادل اور دلکش مواقع پیش کرنا بھی جی ایس وی کی ترجیحات میں شامل ہے۔
این ای ڈی یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر، ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے کہا:”اپنے تعلیمی نصاب میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور سائنس پیش کرنے کے لیے این ای ڈی یونیورسٹی دنیا بھر میں مشہور ہے تو کیوں نہ فٹبال میں بھی پیش کرے۔یہ ایسا ویژن ہے جسے صرف جی ایس وی ہی حقیقت بنا سکتا ہے۔ میں نے جی ایس وی کے توسط سے سائنس اور فٹبال کی ترقی دیکھی ہے جوپاکستان میں فٹبال کی ٹرانسفارمیشن کے لیے پیش کی جارہی ہے“۔
اس بارے میں گلوبل ساکر وینچرز کے چیئرمین، یاسر محمود نے کہا:”یہی موقع ہے جب پاکستان کو چاہیے کہ وہ فٹبال کے انفرااسٹرکچر میں انتہائی ضروری پیشہ ورانہ اور عالمی معیار کی سہولتوں کی فراہمی کی صورت میں خود کو دوبارہ دریافت کرے۔این ای ڈی میں ایک فلیگ شپ ساکر سٹی دیگر شہروں اور اداروں کو بھی ترغیب دے گا کہ وہ بھی آگے آئیں اور فٹبال میں جی ایس وی کی وراثت کا حصہ بنیں اور،ایک ہی چھت کے نیچے،سائنس، ٹیکنالوجی اور فٹبال کی بہترین تربیت فراہم کریں۔“
سابق فٹ بالر مائیکل اوین نے کہا:”اس بات سے زیادہ اہم و خوش آئند اورکوئی بات نہیں کہ ملک اور ملک سے باہر موجود شائقین کو فٹبال اسٹیڈیم میں لایا جارہا ہے۔ یہ سرمایہ کاری نہ صرف شہروں کے درمیان فٹبال کی مسابقت اور مقابلوں کے روحجان میں تیزی لائے گی بلکہ پورے پاکستان میں فٹبال کے مستقبل کو ترقی دے گی اور بین الاقوامی سطح پر مواقع فراہم کرنے کا اہم ذریعہ بنے گی۔“
گلوبل ساکر وینچرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، زیب خان نے کہا:”ہم پاکستان میں کھیلوں کے انقلاب کی بنیاد ہیں اور ساکر سٹی ہمارا فلیگ شپ شو اسٹاپر ہے۔ہمارا نظری یہ ہے، کہ ہم لوگوں کو نا صرف اپنے خوابوں کے بارے بتانا نہیں چاہتے بلکہ دکھانا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ہم تعمیر کرتے ہیں، مداح آتے ہیں اور پاکستان میں اپنے کھلاڑیوں کے بارے میں انتہائی جذباتی ہوتے ہیں جو پاکستان کے اپنے تھیٹر آف ڈریمز میں اپنا ٹیلنٹ دکھانے آتے ہیں۔“
جنوری،2022ء کے آخر میں مائیکل اوین ایک تفصیلی پریس اناؤنسمنٹ میں پاکستان کے سب سے پہلے ساکر سٹی کے بارے میں معلومات فراہم کریں گے اور پاکستان کے لیے پہلے نئے سال کے تحفے کے طور پر اسٹیڈیم کیD 3 ورچوئل ویڈیو بھی پیش کی جائے گی اور اس موقع پر ملک کے نامور ستارے بھی موجود ہوں گے، لہٰذا متوجہ رہیے۔