کوئٹہ: وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے کیسز میں کمی آرہی ہے اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران پولیو کا سنگل کیس بھی سامنے نہیں آیا ہمیں آئندہ کی نسلوں کو اس موذی مرض سے بچانا ہے اور لوگوں کو عملی طور پر قائل کرنا ہے کہ پولیو کے قطرے نقصان دہ نہیں بلکہ سود مند ہیں۔
بلوچستان کے دو روزہ دورے کے بعد پارلیمانی سیکرٹری صحت بلوچستان ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان کورونا وائرس کی چوتھی لہر سے گزر رہا ہے، موجودہ انڈین ویرینٹ گذشتہ کی کوویڈ اقسام کی نسبت تیزی سے پھیلنے والا وائرس ہے تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ ملک میں کوویڈ ویکسین کا عمل تیزی سے جاری ہے اور روزانہ دس لاکھ سے زائد افراد کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی جارہی ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت نے بتایا کہ کوویڈ کا ڈیٹا رئیل ٹائم کی مناسبت سے فیڈ کیا جاتا ہے اس لئے انٹر نیٹ سسٹم میں سستی یا غیر معمولی رش کے باعث بعض اوقات ویکیسن کردہ افراد کی مینوئل لسٹ بنا لی جاتی ہے جو بعد میں فیڈ کی جاتی ہے تاہم اس میں شکایات کی شرح ایک سے دو فیصد ہے نناوے فیصد افراد کو مکمل کردہ ویکسین کا سرٹیفکیٹ بروقت مل جاتا ہے شکایات کے لئے ایک پورٹل بھی قائم کیا گیا ہے جہاں محض چند ہزار شکایات آئی ہیں جن میں سے بیشتر کا بروقت ازالہ کردیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بارڈر کراسنگ ایریاز میں کوویڈ کی روک تھام کے لئے موثر اور اطمیان بخش اقدمات کئے گئے ہیں اور بارڈر ٹیمیوں کے پاس مستند اور قابل بھروسہ ڈیٹا پایا گیا ہے اس ضمن میں وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان بھی واضح ویژن رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت نے کہا کہ ملک میں ادویات کے معیار اور قیمتوں کے تعین میں ٹرانسپیرنسی کے لئے موثر قانون سازی کی جارہی ہے ڈرافٹ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور آئندہ کچھ ہفتوں میں اس پر غیر معمولی پیش ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی بذات خود ایک ماہر طب ہیں جو ہیلتھ سیکٹر کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہیں اور بلا شبہ بلوچستان میں صحت کا شعبہ بہتری کی جانب گامزن ہے وفاقی حکومت بلوچستان میں ہیلتھ سیکٹر کی بہتری کے لیے ہر ممکن تعاون اور معاونت فراہم کریگی۔