کراچی میں موجود ٹاور کے قریب مشہور و مصروف نیٹی جیٹی پل خستہ حالی کا شکار ہے کناروں پر لگے جنگلے ٹوٹے پڑے ہیں سٹرک بیچ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔
اس فلائی اوور سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں گاڑیاں اور پیدل چلنے والے لوگ گزرتے ہیں۔ انتظامیہ اس معاملے میںخاموشی کا شکار ہے۔ ان کی غفلت کی وجہ سے پل کی یہ حالت کسی بھی وقت حادثے کا سبب بن سکتی ہے.
190سال قبل تعمیر ہونے والا نیٹی جیٹی پل ملکی تجارتی سرگرمیوں میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس پل سے روزانہ ہزاروں مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔ تاہم متعلقہ اداروں کی عدم توجہی سے یہ پل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس سے اس پل پر ٹریفک حادثات میں اضافہ ہوگیا ہے۔آئے دن درآمدی اور برآمدی سامان سے لدے ٹریلر ٹریفک جام میں پھنس جاتے ہیں اور دیر پل پر کھڑے رہتے ہیں۔
شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ٹریک کی فوری مرمت کی جائے ورنہ روزانہ ٹریفک جام کے باعث پل گربھی سکتا ہے۔
نیٹی جیٹی کا پل برطانوی سرکار میں غالباً 1854ء کے آس پاس جنرل سر چارلس نیپئر نے تعمیر کرایا تھا، جس کا بنیادی مقصد شہر کو بندرگاہ سے جوڑنا تھا۔ یہی پل شہر کو کیماڑی سے ملانے کا بھی سبب ہے۔
لوگوں کی کثیر تعداد اس پل سے ہوتے ہوئے اپنے بچوں کے ساتھ پورٹ گرینڈ جاتے ہیں۔ متعلقہ اداروں نے اس کی تعمیر و مرمت پر فوری توجہ نہ دی تو شہریوں کے خدشات سچ بھی ہوسکتے ہیں۔
کراچی پورٹ کے لیے آمد و رفت اسی پل کے ذریعے کی جاتی ہے۔ انتظامیہ کو فوری طور پر پل کی مرمت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی قسم کے بڑے حادثے سے بچا جاسکے۔