کراچی کے علاقے احسن آباد میں کھلی کچہری لگائی گئی جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کابینہ ارکان کے ہمراہ شرکت کی۔
پیپلزپارٹی کی جانب سے احسن آباد میں کھلی کچہری کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت پی پی کے ارکان صوبائی اسمبلی، عہدیداران اور کارکنان، سیکرٹریز اور انتظامی افسران سمیت دیگر نے شرکت کی۔
کھلی کچہری سے خطاب میں مراد علی شاہ کا کہنا تھاکہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر کھلی کچہریاں صوبے کے ڈویژنل ہیڈکوراٹرز میں منعقد کی جارہی تھیں، کورونا کے باعث سلسلہ رک گیا تھا جسے دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ سندھ کی عوام نے کورونا کے معاملے پر ہمارا ساتھ دیا اور اب کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 25 فیصد سے 10 فیصد پر آگئی ہے۔
وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے تین سال میں تباہی مچائی، وفاق سے کوئی فائدہ نہیں ملا، بچوں کا پیٹ پالنا مشکل ہوگیا ہے، آٹا، چینی اور دودھ کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ پچھلے تین سال سے یہ ہم سے حساب مانگ رہے ہیں، صوبے سے تین سال میں ملنے والے 1800 ارب کا حساب مانگا جارہا ہے لیکن وفاق پہلے 9000 ارب روپے کا حساب دے جو سندھ کے عوام نے دیے۔
دوسری جانب اہل علاقہ نے کھلی کچہری میں وزیراعلیٰ کے سامنے مسائل کے انبار لگا دیے۔ شہریوں نے پانی کی عدم فراہمی، سیوریج کا نا مناسب نظام اور بجلی کی لوڈشیڈنگ جیسے مسائل کی نشاندہی کی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے بجلی، قبضہ مافیا اور اسٹریٹ کرائم کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور موقع پر متعلقہ اداروں کے افسران کو ہدایات جاری کیں۔