خیال رہےکہ رواں سال 8 جون کو سندھ کے شہر ڈھرکی کے قریب ملت ایکسپریس کی کئی بوگیاں پٹری سے اترکر دوسرے ٹریک پر آگئی تھیں جس سے مخالف ٹریک سے آنے والی سرسید ایکسپریس ٹکراگئی تھی، حادثے میں 65 افراد جاں بحق اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق حادثےکی تحقیقات وفاقی انسپکٹر آف ریلوے فرخ تیمور سمیت کل 5 افراد پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی نے مرتب کی ،ان میں سابق جنرل مینیجرمحمد طاہر ، سابق ایڈیشنل جنرل مینیجر مسعود النبی ، ریٹائرڈ چیف انجینیئر عبدالصمد اور محکمہ مواصلات کےڈاکٹر عمر قریشی شامل تھے۔
وفاقی انسپکٹر آف ریلویز فرخ تیمورکا کہنا ہےکہ ٹرین حادثے کے ذمہ داروں کی تعداد 20 ہے، ان میں سے کچھ بالواسطہ اور کچھ بلا واسطہ ذمہ دار ہیں ۔