چین کے صدرشی جن پنگ اور امریکی صدرجوبائیڈن کےدرمیان گذشتہ سات ماہ میں پہلی مرتبہ ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات ، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
چینی سرکاری میڈیا کےمطابق دونوں رہنماؤں کےدرمیان گفتگو میں رابطے برقرار رکھنے، ورکنگ ٹیموں کی سطح پر رابطے بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پر تعاون جاری رکھیں گے، چین سےمتعلق امریکی پالیسی نے سنگین مشکلات پیدا کی ہیں۔ دونوں صدور نے تنازع کی طرف جانے والے راستے سے دور رہنے پر زور دیا۔
اس حوالے سے وائٹ ہاوس کا کہناہے چین اور امریکی صدورکےدرمیان اسٹریٹجک معاملات پرطویل گفتگو ہوئی۔جوبائیڈن کی چینی صدر سےگفتگو امریکا اور چین کے درمیان جاری مسابقت کا نظام بہتر کرنےکی کوششوں کا حصہ ہے۔
دوسری جانب ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ امریکی و چینی صدورکےدرمیان گفتگو تقریباً 90 منٹ تک جاری رہی، دونوں رہنماؤں نے کورونا وبا سمیت متعدد عالمی امور پر گفتگو کی۔
دونوں رہنماؤں کےدرمیان ٹیلی فونک رابطے کا مقصد مخصوص معاہدے یا نتائج پیدا کرنا نہیں تھا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے سنگین مشکلات سے دوچار تعلقات کو نئی سمت دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔