وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ ہماری وزارت کے تین ادارے پی این ایس سی، بن قاسم اور کے پی ٹی این سی او سی کی درخواست پر ویکسینیشن میں اہم کردار ادا کررہے ہیں،تینوں ادارے اچھے پرفارم کر رہے ہیں،پورٹ قاسم نے 2017 میں چھ ارب روپے منافع کمایا، 2020 میں8 ارب روپے ٹیکس جمع کرایا،اب تک 66 ہزار ویکسینیشن کی جا چکی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی بلال غفار اور دیگر رہنمائوں کے ہمراہ گلستان جوہر میں کے پی ٹی کے اشتراک سے لگائے گئے ویکسینیشن کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سید علی حیدر زیدی نے کہا کہ گذشتہ شب تک66 ہزار ویکسی نیشن کرچکے ہیں اور اتوار کو مزید 4ہزار ویکسینیشن کے بعد تعداد 70ہزار ہوجائے گی،یہ ویکسی نیشن وہ ہے جو صر ف ہم نے کی ہے ،باقی ادراے بھی اپنا کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ویکسینیشن کی رفتار بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے نومبر میں کورونا ہوا تھاجو زیادہ خطرناک نہیں تھا لیکن اس کے بعد زیادہ پرابلمز ہوئیں،ویکسینیشن کے باوجود عید کے بعد دوبارہ کورونا ہوا جو زیادہ سخت تھا، سب سے درخواست ہے کہ ویکسینیشن کروائیں، احتیاط کریں اورماسک ضرور پہنیں۔ہم جوان ہیں ہو سکتا ہے کہ ہمیں زیادہ اثر نا ہو لیکن جو بزرگ زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ماہی گیروں کے احتجاج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی محمود مولوی صاحب خود وہاں گئے تھے اور انہوں نے کامیاب مذکرات کروائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایس اے بہت اچھا کام کر رہی ہے
لیکن اگر کوئی ایک پی ایم ایس اے والا یا ماہی گیر غلط کام کر دے تو سب برے نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس طلب کیا ہے، سب مل کر مسائل حل کریں گے۔ علی حیدر زیدی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد بارہ ناٹیکل مائل پر کام کرتے ہیں جو سندھ حکومت کے اندر ہے، ڈیپ سی کے لائسنس تو ہم نے دیئے ہی نہیں، اگر لائسنس دیں گے تو پاکستانی ماہی گیروں کو دیں گے۔