لاہور: پنجاب سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت لاہور میں لگائے گئے کیمروں کو دھوکا دینے کی غرض سے گاڑیوں کی نمبر پلیٹوں پر گہرا سیاہ رنگ کےکاغذ کا استعمال شروع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے رجسٹریشن نمبر واضح طور پر نظر نہیں آتا ہے۔ذرائع کے مطابق، چین اور کوریا سےدرآمد کیا گیا یہ سیاہ پلاسٹک گاڑیوں کے شیشوں پر لگایا جاتا ہے تاکہ گاڑی کے اندر نہ دیکھا جا سکے لیکن اب اسی کاغذ کو نمبر پلیٹ پر بھی لگایا جا رہاہے جس سے گاڑی کا رجسٹریشن نمبر کیمروں کے شناختی نظام میں واضح نہیں ہوتا ہے۔
نمبر پلیٹ کو کیمو فلاج کرنے والے افراد سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ٹریفک ای چالان کے خوف سے آزاد ہو کر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں جبکہ اس طریقہ کار کو جرائم پیشہ افراد کی جانب سے استعمال کئے جانے کا خدشہ ہے۔
کیمرہ ٹریکنگ ٹیکنالوجی سے وابستہ ماہرین کے مطابق پنجاب سیف سٹی اتھارٹی اس وقت ٹیکنالوجی اپ ڈیشن کے بحران سے گذر رہی ہے،جس وقت سیف سٹی اتھارٹی تشکیل دی گئی تھی تو ٹیکنالوجی اور ہارڈ ویئر فراہم کرنے والی چینی کمپنی نے محکمہ ایکسائز کے اس وقت کے نمبر پلیٹ ڈیزائن اور سائز کے مطابق سافٹ ویئر بنایا تھا گزشتہ سال پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے محکمہ ایکسائز کے ساتھ یہ مطالبہ کیا کہ ان کی نمبر پلیٹ کے ڈیزائن اور سائز میں کئی ایسے سقم ہیں جن کی وجہ سے کیمرے گاڑی کی درست شناخت میں بیشتر مرتبہ ناکام ہو جاتے ہیں۔
محکمہ ایکسائز نے یونیورسل رجسٹریشن نمبر کا آغاز کرتے ہوئے نمبر پلیٹ کا ڈیزائن اور سائز یکسر تبدیل کردیا ہے اوراس نئی نمبر پلیٹ میں سال کا ہندسہ بھی شامل نہیں ۔ علاوہ ازیں،رجسٹریشن نمبر کے اعداد اور الفاظ پہلے سے زیادہ بڑے اور نمایاں کر دیئے گئے ہیں لیکن ا ن تبدیلیوں کے باعثسیف سٹی اتھارٹی کو گاڑیوں کی نگرانی اور شناخت کے مسائل کا سامنا ہے۔سیف سٹی اتھارٹی کاسب سے بڑا اعتراض یہ ہے کہ نمبر پلیٹ میں سال کا ہندسہ ایسی جگہ پر ہے جہاں پلیٹ کو نصب کرنے کے لیے پیچ کسا جاتا ہے جب کہ پلیٹ کے اُبھرے ہوئے ہندسوں کا سائز بھی قدرے چھوٹا ہے ۔سیف سٹی اتھارٹی کو ایک مسئلہ یہ بھی درپیش ہے کہ چینی کمپنی کے ساتھ ادائیگیوں کے تنازعہ باعث کیمروں کا سافٹ ویئر بھی مکمل طور پر اپ ڈیٹ نہیں ہو سکا ہے۔
ماہرین کے مطابق سیاہ کاغذ کو پرانے ڈیزائن والی نمبر پلیٹس پر لگایا جارہا ہے اور کیمرے دن کی روشنی میں بھی ایسی نمبر پلیٹ کی درست شناخت نہیں کر پاتے کیونکہ سیادہ کاغذ کی وجہ سے الفاظ اور اعداد غیر واضح ہو جاتے ہیں۔
اس بارے میں پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹرراؤسردار علی کہنا ہے کہ کہ سیاہ کاغذ لگا کر نمبر پلیٹ کو ناقابل شناخت بنانے سے ہمارے کیمرے اُس گاڑی کی شناخت نہیں کر پاتے ہیں۔ پہلے بھی ایسی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا اور اب دوبارہ سے ٹریفک پولیس اور ڈسٹرکٹ پولیس کے تعاون سے اس طرح کی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔