آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن (اے پی پی ایس ایف) نے سندھ حکومت کے غیر معینہ مدت کے لیے اسکول بند کرنے کے فیصلے کے خلاف پیر 23 اگست سے “آؤٹ ڈور کلاسز” شروع کا اعلان کردیا۔
آل پرائیویٹ سکول مینجمنٹ ایسوسی ایشن (اے پی ایس ایم اے) سندھ کے سربراہ طارق شاہ کا کہنا ہے کہ وہ پیر کی صبح 9 بجے صوبائی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کریں گے جبکہ اسکولوں کے مالکان گرفتار ہونے سمیت اسکولوں کو سیل کرنے کے خطرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے اعلان کے بعد سندھ حکومت نے تنبیہ کی ہے کہ اگر سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسکولز کھولے گئے تو بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آل پرائیویٹ سکول مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے “تعلیم بچاؤ تحریک” کے عنوان سے احتجاج کی کال دی ہے۔
احتجاجی مظاہرہ کےڈی اے چورنگی پر کیا جائے گا جبکہ احتجاجی مظاہرے میں اسکول انتظامیہ، اساتذہ، والدین اور طلباء سے شرکت کی اپیل کی گئی ہے۔
اے پی پی ایس ایف کے رہنما کاشف مرزا نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ایسوسی ایشن نے یہ فیصلہ مختلف اتحادی تنظیموں کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2اگست سے دوسرے صوبوں میں اسکول کھل چکے ہیں لیکن سندھ حکومت نے اب تک اسکول بند رکھے ہوئے ہیں دیگر صوبوں میں طرح سندھ میں بھی بچوں کو تعلیم کا مساوی حق حاصل ہے۔
کاشف مرزا نے مزید کہا کہ سندھ میں نجی سکول 23 اگست سے کھلیں گے اور “ہم گرفتاریاں دینے سمیت اسکولوں کو سیل کرنے کے خطرے کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں.
اس اعلان پر رد عمل دیتے ہوئے صوبائی محکمہ تعلیم سندھ نے کہا کہ اگر حکومت سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرتی ہے تو حکومت ان کے خلاف کارروائی کرے گی جبکہ ایسے اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کی جا سکتی ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جب تک اسکولوں میں تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف کی ویکسینیشن مکمل نہیں ہوجاتی اسکول بند رکھے جائیں گے