پاکستان میں پہلی باروبائی امراض کے مختلف ویرینٹس کی تشخیص کیلئےلیب قائم

پاکستان میں پہلی بار وبائی امراض کے مختلف ویرینٹس کی تشخیص کے لئے عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے باقاعدہ لیب نے کراچی میں کام شروع کردیا ہے۔

اس لیب میں تمام وبائی امراض پھیلانے والے جراثیم اور ان کے ویرینٹس کی جینیاتی لیول پر تشخیص اب پہلی بار ممکن ہوگی۔ یہ لیب کراچی کے ڈاؤاسپتال میں قائم کی گئی ہے۔

پرووینشل پبلک ہیلتھ لیب کے سربراہ ڈاکٹر سعید خان نے اس کےقیام کو انتہائی کامیاب سنگ میل قرار دیا ہے۔اس لیب میں نئے ویرینٹس کی تشخیص کرنے میں مدد ملے گی۔لیب میں این جی ایس ٹیکنالوجی کے ذریعے ریسرچ پر کام ہوگا۔

ڈاکٹر سعید خان نے بتایا ہے کہ نئے ویرینٹ کی ٹرانمیشن بہت تیزہے اور یہ مدافعتی نظام کو بہت آسانی سے دھوکہ دے سکتا ہے۔اگرمدافعتی نظام کمزور ہے تو یہ اپنا وار کرسکتا ہے اور تمام ویکسین اس پر اثرانداز نہیں ہوگی تاہم ویکسین کے حوالے سے ابھی تحقیقات جاری ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں