آغا حامد موسوی کا کہنا ہے کہ پاکستان سنی یا شیعہ کی نہیں اسلامی اسٹیٹ ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ حامد موسوی نے اپنی جاری کردہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ محرم الحرام کی آمد کے موقع پر ظابطہ اخلاق پیش کیا جا رہا ہے، تمام عزاداران اور سب لوگ اس پر عمل کریں تاکہ دشمن کی سازش کو ناکام بنایا جائے، حکومت 21مئی 1985کے معاہدے کی پاسداری کرے۔
آغا حامد موسوی نے کہا ہے کہ شہادت حسین ؑ ابن علی ؑ نے دین و شریعت کے گلستان میں ابدی و سرمدی روشنی بکھیر دی ہے، دین و وطن کی بقاء،استحکام اور دشمن کو نابود کرنے کیلئے ذکر حسین کو زندہ جاوید رکھا جائے، جلوسہائے عزا کی برآمدگی کے سلسلے میں حکومت21مئی 85ء معاہدے کی پاسداری کرے۔
آغا حامد موسوی نے مطالبہ کیا ہے کہ مجالس اور ماتمی جلوسوں میں وقت کی پابندی اور نظم و ضبط کو ملحوظ رکھا جائے، مجالس عزا کے مقامات اور جلوس کے راستوں پر روشنی و صفائی کے موثر انتظامات کیے جائیں، عزاداروں کے مساائل کے حل کیلئے مرکز صوبوں کشمیر و گلگت و بلتستان میں عزاداری سیل کنٹرول روم قائم کیے جائیں، کنٹرول رومز کو ٹی این ایف جے کی مرکزی محرم کمیٹی عزاداری سیل سے مربوط رکھا جائے، شورش زدہ اور حساس شہروں کو فوج کے حوالے کیا جائے، ماتمی جلوسوں،مجالس عزا کے دوران قبل ازوقت موثر حفاظتی اقدامات کیے جائیں، کسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے، انسدادِ دہشتگردی ایکٹ اور نیشنل ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عمل کیا جائے، کوئی ایسا آرڈر جاری نہ کیا جائے جس سے عزاداروں اور کسی شہری کی حق تلفی ہو، عشرہ محرم کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے، بانیان مجالس خودبھی حفاظتی انتظامات کو یقینی بنائیں،واک تھرو گیٹ، ماسک اور دیگر احتیاطی تدابیر کو یقینی بنائیں۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ عوام چوکنا رہیں،مشکوک افراد اور اشیاء پر کڑی نظر رکھیں۔