پاکستان انٹلیکچوئل فورم کا ہنگامی اجلاس اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں چیئرمین محمد اسلم خان کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں سرپرست اعلی سید امتیاز الحق بخاری ،صدیق سنگھار ، علی عباس اور اسلام باد کے کنوینئر سید محمد راشد وغیرہ شریک ہوئے
اجلاس میں سندھ حکومت کے اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا جاری بیان میں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت جمہوری اور اخلاقی روایات کی پاسداری کا صرف دعویٰ نہیں عملی مظاہرہ بھی کرے ہم ایڈمنسٹریٹر کراچی کی سیاسی تعیناتی کے عمل کی سخت مذمت کرتے ہیں.
جلد سے جلد ایک غیر جانبدار ایڈمنسٹریٹر کو تعینات کیا جائے کراچی کو میٹرو پولیٹن سٹی بنایا جائے مردم شماری سے متعلق واضح موقف اختیار کرتے ہوئے وفاق کو پیغام دیا جائے کہ کراچی کی آبادی کو درست گنا جائے یہاں کی آبادی تین کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے اور آرٹیکل 140 کے تحت اختیارات دیتے ہوئے بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں مقامی سطح پر میٹرو پولیس تشکیل دی جائے ایسے پولیس افسران کی خدمات واپس کی جائیں جن کا ڈومیسائل کراچی کا نہیں ہے کیوں کہ اس سیاسی ڈیپوٹیشن کی تعیناتی سے مقامی پولیس افسران کی حق تلفی ہوتی ہے جعلی ڈومیسائل کی فرانزک انکوائری کروائی جائے کوٹہ سسٹم ختم کرتے ہوئے میرٹ پر تقرری کا نظام لایا جائے گریڈ ون تا پندرہ کی ملازمتوں کو ڈسٹرکٹ لیول پر مکمل کیا جائے.
سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق سرکلر ریلوے شروع کی جائے کراچی کے شہریوں کا آئینی حق متاثر نہیں ہونے دیں گے بنیادی حقوق کے مطالبات سے دستبردار نہیں ہوں گے سندھ حکومت شہری آبادی کو دیوار سے لگانے کی پالیسی ترک کرے